یونیورسٹی طلباء سے کیے جانیوالے فراڈ ، طالبعلم لٹنے سے بچیں

یونیورسٹی طلباء سے کیے جانیوالے فراڈ ، طالبعلم لٹنے سے بچیں
یونیورسٹی طلباء سے کیے جانیوالے فراڈ ، طالبعلم لٹنے سے بچیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)والدین اپنے بچوں کو دنیا کی بڑی یونویرسٹیوں میں داخل کرواکر سکھ کا سانس تو لیتے ہیں لیکن اس کے ساتھ دغابازوں کی چالاکیوں کا شکار بھی ہوجاتے ہیں جو کسی نہ کسی صورت والدین یا طالبعلموں کو پھنساکر کچھ نہ کچھ لوٹ مار کر ہی لیتے ہیں۔ ایسے میں والدین کو ان معامالت پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ دغابازوں کے گروہ اپنے مخصوص طریقوں سے طالبعلموں کو بے وقوف بنا کر رقوم بٹورتے ہیں ،ان کے اپنائے ہوئے طریقوں میں سے چند ایک درج ذیل ہیں:
-1 جھوٹی ملازمتوں کی آفر
جیسے ہی آپ کا ایڈمیشن ہوجاتا ہے آپ کو ایک ای میل آئی ہے کہ مبارک ہو آپ کی درخواست منظور کرلی گئی ہے اور یونیورسٹی میں داخلہ ہو جانے پر جب آپ  کلاس اٹینڈ کرنے لگیں گے تو یونیورسٹی کے اخراجات کا بوجھ والدین کو برداشت کرنا پڑے گا، لہٰذا اس زحمت سے بچانے کے لئے آپ کے لئے یہ پارٹ ٹائم جاب آفر ہوتی ہے کہ آپ کے اکاﺅنٹ میں اتنی رقم جمع کروانی چارہے ہیں۔ آپ اگر اس رقم سے مستفید ہونا چاہتے ہیں تو 50 ڈالر بھجوادیں۔ یہ ٹرانسفر بذریعہ کریڈٹ کارڈ ہوگی۔ اس طرح طالبعلم ان لٹیروں کے چنگل میں پھنس کر اپنے 50 ڈالر کی بیسوں سے محروم ہوجاتا ہے۔
-2 پرکشش رہائش جو دراصل ہوتی ہی نہیں
ایسے طالبعلموں کو یہ پیشکش بھی کی جاتی ہے کہ رہائشی کے مسائل سے بچنے کے لئے ہمارے ساتھ رابطہ کیا جائے اور یوں دغا باز اور دھوکے بازوں کا یہ گروہ رہائش حاصل کرنے کے پروسیس  کے طور پر کچھ ڈالر اپنے اکاﺅنٹ میں ٹرانسفر کرانے میں کامیاب رہتے ہیں۔ اس ضمن میں پرکشش تصاویر ایک ای میل میں اٹیچ کی جاتی ہیں۔ رہائشی جگہوں کی پیش کش سستے کرایوں کے ساتھ کی جاتی ہے جس میں اکثر لوگ پھس ہی جاتے ہیں۔
-3 سٹوڈنٹ لون
لوٹنے کا یہ طریقہ بھی بہت مقبول ہوا تھا۔ اس کے تحت دھوکے باز بذریعہ ای میلز یا سکول و کالج و یونیورسٹی کے نوٹس بورڈ پر اشتہار چسپاں کرکے طالبعلموں کو اپنی جانب راغب کرتے ہیں۔ اس پیش کش میں فیسوں کے اجراء، گھر کے کرائے اور کتابوں کی خریداری یا لیپ ٹاپ کی خریداری کی مد میں نرم شرائط پر قرضہ دینے کی ترغیب دی جاتی ہے اور آفر میں پروسیس فیس کے نام پر قم بٹور کر چلتے بنتے ہیں۔
-4 فون ڈیل
یہ طریقہ واردات نیا ہے جس میں بذریعہ ایس ایم ایس طالبعلم کو مختلف پرکشش مراعات دی جانے کی نوید سنائی جاتی ہے اور جواب میں ان سے کہا جاتا ہے کہ اتنی رقم کا کریڈٹ اس فون پر بھی دیا جائے۔ اس سال یورپ میں اس نوعیت کے بہت سے کیسز سامنے آئے ہیں۔
 

مزید :

تعلیم و صحت -