نیند میں صرف دوگھںٹے کی کمی آپ کے چہرے میں یہ تبدیلی لاسکتی ہے،دورانیہ کتنا ہونا چاہیے ،جانئے
لندن(نیوزڈیسک)ماہرین صحت نے تمام انسانوں کوآٹھ گھنٹے کی نیند لینے کا کہا ہے اور اس کے پیچھے منطق یہ بیان کی جاتی ہے کہ اس طرح انسان ناصرف صحت مند اور چاک وچوبند رہتا ہے بلکہ اس کی جلد اور دماغ بھی تروتازہ رہتی ہے۔اگر آٹھ گھنٹے نیند پوری نہ کی جائے اور اس سے ایک یا دوگھنٹے کم نیند لی جائے تو کیا اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں؟تو اس بات کا جواب ہاں میں ہے۔
مزید پڑھیں :دبئی میں پاکستانی کی غیر ملکی لڑکی کے ساتھ شرمناک حرکت ،سزا مل گئی
تین بچوں کی 46سالہ ماں نے برطانوی اخبار ’ڈیلی میل‘ کو بتایا ہے کہ اس کا خیال تھا کہ چھ گھنٹے کی نیند جسم کو تروتازہ رکھنے کے لئے کافی ہے لہذا وہ چھ گھنٹے سے زائد نہ سوتی تھی لیکن اس کا اثر یہ ہوا کہ اس کی یاداشت کمزور رہنے لگی جبکہ اس کے چہرے کی جلد ڈھلکنے لگی اور ساتھ ہی وہ زیادہ بوڑھی لگنے لگی۔اس کا کہنا ہے کہ وہ سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ دوگھنٹے کم نیند لینے سے اس کا یہ حال بھی ہوسکتا ہے۔اس کے بعد اس نے آٹھ گھنٹے کی نیند لی تو اس کی جلد نارمل ہوتی گئی اور اس کے چہرے کی جلد اور تمام جسم تروتازہ رہنے لگا۔
برطانیہ کے Sleep Schoolنے Bensons For Bedsکے ساتھ مل کر 11ہزار افراد سے ایک سروے کے دوران ان کی سونے کی عادات کے متعلق پوچھا اور یہ بات سامنے آئی کہ آدھے افراد چھ گھنٹے یاکم کی نیند لے رہے تھے۔اس بات کا علم بھی ہواکم نیند لینے کی وجہ سے ان لوگوں کی دماغی استطاعت بھی کم ہوئی تھی۔یہ بات بھی دیکھنے میں آئی کہ ان لوگوں میں کسی مسئلے کو حل کرنے کی مہارت میں 60فیصد کمی ہوئی تھی جبکہ ان کی یاداشت بھی 40فیصد کم تھی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب ہم اچھی نیند لیتے ہیں تو ہمارے جسم سے cortisolکی زیادہ مقدار نکلتی ہے جو کہ ہماری جلد کے لئے بہت فائدہ مندہوتے ہیں اور ہماری جلد کو تازگی کا احساس دیتے ہیں۔ڈاکٹروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ کم نیند لینے سے ہمارا مدافعتی نظام متاثر ہوتا ہے اورانسان بیماریوں کے رحم وکرم پر ہوتا ہے لہذا اس بات کو یقینی بنائیں کہ بھرپور نیند لی جائے۔