سائنس نے نیند پوری نہ ہونے کا عجیب و غریب نتیجہ بتادیا
برمنگھم (نیوز ڈیسک) ایک تازہ تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ نیند سے محرومی کا شکار افراد میں جھوٹی کہانیاں گھڑنے کی شرح بہت حد تک بڑھ جاتی ہے۔ سائنسی جریدے ”سائیکولوجیکل سائنس“ میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ نیند سے محرومی کے نتیجہ میں دماغ کی افہام و تفہیم کی صلاحیت متاثر ہوئی ہے اور یادداشت کا عمل بھی باقاعدہ طور پر کام نہیں کرپاتا۔ ان مسائل کا ایک نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ متاثرہ شخص کسی واقع کے متعلق علم نہ ہونے کے باوجود اس کے متعلق اپنے پاس سے باتیں گھڑ کے بتانا شروع کردیتا ہے۔ اس تحقیق کیلئے 104 نوجوانوں پر تجربات کئے گئے اور معلوم ہوا کہ نیند سے محروم نوجوانوں نے ایک حادثے کی تصویر دکھانے پر اس کے متعلق خود ساختہ باتیں بتانا شروع کردیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ تحقیق عدالتی گواہی کے حوالے سے بہت اہم ہے کیونکہ اگر گواہ نیند کی کمی کا شکار ہے تو اس کی گواہی میں بہت سی بے بنیاد اور من گھڑت باتیں شامل ہوسکتی ہیں۔ اچھی صحت کیلئے ماہرین اوسطاً 8 گھنٹے نیند روزانہ تجویز کرتے ہیں۔