اگر آپ کوئی بات یاد کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور کامیابی نہیں مل رہی تو مزید پریشان نہ ہوں، سائنسدانوں نے یاد کرنے کا بہترین طریقہ بتادیا

اگر آپ کوئی بات یاد کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور کامیابی نہیں مل رہی تو مزید ...
اگر آپ کوئی بات یاد کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور کامیابی نہیں مل رہی تو مزید پریشان نہ ہوں، سائنسدانوں نے یاد کرنے کا بہترین طریقہ بتادیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (نیوز ڈیسک) کبھی کبھار کوئی بات یاد کرنے میں سخت مشکل حائل ہو جاتی ہے اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ مطلوبہ بات ذہن میں گردش کر رہی ہے لیکن درست طور پر یاد نہیں آ رہی۔ اسی طرح امتحان سے عین پہلے ہم ڈھیروں معلومات انتہائی مختصر وقت میں اپنے دماغ میں محفوظ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور اس کوشش میں اکثر طلباء اپنی نیند کی قربانی بھی دے دیتے ہیں، لیکن امتحان کے وقت جوابات یاد نہیں رہتے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نیند ہی وہ چیز ہے جو آپکو وہ بات یاد کرنے مدد دے سکتی ہے کہ جسے آپ تمام کوشش کے باوجود یاد نہیں کر پا رہے، اور یاد کی گئی معلومات کے بعد سو جانے کی صورت میں بعد ازاں ان معلومات کو بآسانی یاد کرنا بھی ممکن ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:پہلا پیار دھوکہ ہوتا ہے یا ہمیشہ یاد رہتاہے؟تحقیق نے دنیا بھر کے جوانوں کو مشکل ترین سوال کا جواب دے دیا
یونیورسٹی آف ایکسیٹر کے سائنسدانوں نے ایک حالیہ تحقیق میں معلوم کیا ہے کہ اگر کچھ معلومات کو یاد کرنے کے بعد انسان سوجائے تو جاگنے کے بعد ان معلومات کو دوبارہ ذہن میں لانا دو گنا آسانا ور بہتر ہوجاتا ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہا گر آپ کسی چیز کو ذہن میں محفوظ کرنے کے بعد اس کی یادداشت کو بہتر بنا نا چاہتے ہیں تو اسے یاد کرنے یا پڑھنے کے بعد سوجائیں، آپ جب سو کر اٹھیں گے تو ان معلومات کو بآسانی دوبارہ اپنے ذہن میں واضح طور پر لاسکیں گے۔ اسی طرح اگر کوئی بات یاد نہ آرہی ہو تو اسے یاد کرتے ہوئے کچھ وقت کے لئے سو جائیے، آپکو بھولی ہوئی بات یاد آ جائے گی۔
تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ جو طالبعلم امتحان سے عین پہلے سونے کی بجائے معلومات کو یاد کرتے رہتے ہیں ان کیلئے امتحان کے دوران انہیں دوبارہ یاد کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ ماہر نفسیات ڈاکٹر نکولس ڈومے کہتے ہیں کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب ہم کسی چیز کو یاد کرنے کے بعد سوجاتے ہیں تو دماغ ان معلومات کو ان زپ کرتا ہے اور انہیں بار بار دہراتا اور منظم طریقے سے محفوظ کرتا ہے۔ نیند کے دوران دماغ یاد کی گئی معلومات کو ترتیب اور تنظیم کے ساتھ ذخیرہ کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ نیند کے بعد ہم ان معلومات کو بآسانی دوبارہ اپنے دماغ سے حاصل کرسکتے ہیں۔ اگر کسی چیز کو یاد کرنے کے بعد سو نہ سکیں تو دماغ کو ان معلومات کو منظم طور پر محفوظ کرنے کا موقع نہیں ملتا اور جب ہم دوبارہ یہ معلومات یاد کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو سب کچھ گڈ مڈ نظر آتا ہے اور ہم مزید الجھ جاتے ہیں۔ یہ تحقیق سائنسی جریدے Cortex میں شائع کی گئی ہے۔

مزید :

تعلیم و صحت -