دمہ اور مرگی کے مریضوں کے لئے خوشخبری،رسول اللہﷺ کی یہ پسندیدہ خوشبو دائمی مرض سے نجات کا باعث بن جائے گی

دمہ اور مرگی کے مریضوں کے لئے خوشخبری،رسول اللہﷺ کی یہ پسندیدہ خوشبو دائمی ...
دمہ اور مرگی کے مریضوں کے لئے خوشخبری،رسول اللہﷺ کی یہ پسندیدہ خوشبو دائمی مرض سے نجات کا باعث بن جائے گی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (حکیم محمد عثمان)ذریرہ خوشبودار پودا ہے جس کوانگریزی میں Sweet Flag ہندی اور اردو باچھ یا وچھ کہتے ہیں۔قدیم یونان کے اطبااس سے آشنا تھے اور قدیم عربی کتب میں اسے قصب الزیرہ کے نام سے بیان کیا گیا ہے۔ابھی بھی یہ ہندوستان میں بہت مقبول ہے۔مرگی اور دمہ کے امراض میں خاص طور پر استعمال کرایا جاتا ہے۔ احادیث مبارکہ میں ذریرہ کا ذکر موجود ہے۔ حجة الوداع کے اہم موقع پر آپﷺ نے ایک درآمدی خوشبو استعمال فرمائی۔ حضرت عائشہ صدیقہؓ روایت فرماتی ہیں۔ (ترجمہ) میں نے حجة الوداع کے موقع پر نبی کریم کے احرام اور داڑھی پر ذر یرہ کی خوشبو لگائی۔ (بخاری‘ مسلم)
دوسری روایت سے پتہ چلتا ہے کہ آپﷺ کو پسا ہوا ذریرہ جسم اور احرام پر جب لگایا گیا تو اس کے سفیدی مائل ذروں کی چمک سر کی مانگ میں نظر آ رہی تھی۔ آپﷺ جب بھی کسی چیز کو استعمال فرماتے تھے وہ صرف ایک ہی مقصد کے لئے نہ ہوتی تھی بلکہ وہ کثیر الفوائید ہوتی تھی۔ جیسے کہ زیتون کا تیل‘ کلونجی‘ قسط‘ شہد اور اب ذریرہ۔ ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنہما میں سے ایک محترمہ نے روایت فرمائی۔” میرے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے۔ میری انگلی پر پھنسی نکلی ہوئی تھی۔ آپﷺنے پوچھا کہ کیا تیرے پاس ذریرہ ہے؟ میں نے کہا۔ ہاں! آپﷺ نے فرمایا کہ اس پھنسی پر ذریرہ لگاﺅ اور یہ دعا پڑھو۔”اے اللہ تو بڑوں کو چھوٹا کرتا ہے اور چھوٹوں کو بڑا۔ میرا جو نکلا ہے تو اس کو چھوٹا کر دے۔“
جدید طبی تحقیقات میں ذریرہ کو کافی پذیرائی حاصل ہے۔ان تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ ورموں کو تحلیل کرتا ہے۔ برص میں اس کا لگانا مفید ہے۔ اس کا پانی ابال کر کلیاں کی جائیں تو مسوڑھوں کی سوجن کی وجہ سے ہونے والا دانت درد ختم ہو جاتا ہے۔ اس کی جڑوں کو چبانے سے دانت درد کو فائدہ کے علاوہ پیٹ کا درد اور نفخ جاتے رہتے ہیں۔ اس کو اونی کپڑوں میں رکھیں تو ان کو کیڑا نہیں لگتا‘ اس کو سرسوں کے تیل سے دکھتے جوڑوں پر لیپ کرنے سے ان کا درد اور ورم جاتے رہتے ہیں۔ بچوں کے پیٹ پر باچھ کا لیپ کرنے سے پیٹ کا درد جاتا رہتا ہے۔ مدرالبول اور مدرحیض والی کی وجہ سے حیض کی قلت کو دور کرتا ہے اور گردوں میں سوزش کی وجہ سے اگر پیشاب میں کمی آ گئی ہو تو اسے دور کرتا ہے۔ اس کا یہی اثر استسقاءکو کم کرتا ہے اس کا مربہ فالج اور مرگی میں مفید ہے۔دمہ کا دورہ ختم کرنے کے لئے پہلی خوراک ایک ماشہ دینے کے بعد ہر تین گھنٹے کے بعد پانچ رتی دینے سے سانس کی گھٹن ختم ہو جاتی ہے۔حکیم جالینوس نے ذریرہ کی جڑ کو اس کا مفید ترین حصہ قرار دیا تھا۔ اس کا سفوف شہد میں ملا کر چٹانے سے مرگی جاتی رہتی ہے۔

مزید :

تعلیم و صحت -