خراٹوں کو خاموش بنائیں

خراٹوں کو خاموش بنائیں
خراٹوں کو خاموش بنائیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(نیوزڈیسک)خراٹے بعض اوقات نہ صرف آپ کے لئے شرمندگی کا باعث ہوتے ہیں بلکہ آ پ کے رفیق حیات کی نیند میں خلل کا باعث بھی لیکن اب یہ کوئی مسئلہ نہیں ماہرین نے خراٹوں کا حل پیش کر رہا ہے وہ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس کچھ طریقے ہیں جس سے ناک سے آنے والی اس تکلیف دہ آواز کو بند کیا جا سکتا ہے آئیے ذیل میں ان طریقوں کا مطالعہ کرتے ہیں۔ جب منہ اور گلے کی بافتیں حالت سکون میں ہوتی ہیں تو خراٹوں کا باعث بنتی ہیں جب نیند گہری ہوتی ہے اور ہماری زبان ریلیکس ہو جاتی ہے اور گلے کے سافٹ ٹشوز ڈھیلے ہو کر ہوا کی نالی کو تنگ کر دیتے ہیں جب ہم گہری نیند میں سانس لیتے ہیں تو ہوا کی نالی پر گرنے والے ٹشوز میں وائبریشن ہوتی ہے جس کا نتیجہ خرانٹوں کی آواز کی شکل میں سامنے آتا ہے۔میو کلینک کے ڈاکٹرز نے خراٹوں کے حسب ذیل علاج تجویز کئے ہیں۔
1۔وزن کم کیجیے
ماہرین نے کہا ہے کہ خراٹے لینے والے حضرت کا وزن عموماًبہت زیادہ ہوتا ہے انہیں چاہئے کہ اپنا وزن کم کریں کیوں کہ چربی سانس کی نالیوں کی تنگی کا باعث بنتی ہے جس سے خراٹے کا مرض لاحق ہوتا ہے۔
2۔الکوحل سے پرہیز
الکوحل کے استعمال سے پھٹوں کو انتہائی سکون ملتا ہے جس سے مسلز ڈھیلے پڑ جاتے ہیں لہٰذا کم از کم سونے سے چار گھنٹے قبل تک شراب نوشی نہ کی جائے۔
3۔ناک کو بند نہ ہونے دیں
اگر کسی وجہ سے ناک بند ہو تو اس کو کھولنے کی دوائیں استعمال کریں یا کورٹیکو سٹیرائڈ سپرے کا استعمال کریں جس سے بند ناک کھل جائے۔
4۔سونے کی پوزیشن تبدیل کریں
الٹا سونے والوں میں زبان نیچے ڈھلک کر سانس کی نالی کو تنگ کرنے کا باعث ہوتی ہے ڈاکٹر کہتے ہیں کہ کسی اور پوزیشن میں سونے کی عادت ڈالی جائے تو اس مسئلے کا حل نکل سکتا ہے۔
5۔تمباکو نوشی ترک کر دیں
تمباکونوشی کو خراٹوں کی ایک اہم وجہ سمجھا جاتا ہے جو لوگ سگریٹ چھوڑ دیتے ہیں ان میں خراٹوں کے واقعات نسبتاً کم ہو جاتے ہیں۔
6۔ڈایوائس کا استعمال
CPAPایک انتہائی موثر ڈیوائس ہے جو سانس کی نالی پر مسلسل دباﺅ بنائے رکتھی ہے جس سے سانس لینے میں آسانی ہوتی ہے اس ڈیوائس کو خرانٹوں کے علاج کے اہم ذریعہ کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
7۔سرجری
سرجری کو خرانٹوں سے پیدا ہونے والی پیچیدگی کا آخری علاج سجھا جاتا ہے بہت سے ایسے سرجیکل پروسیجرز موجود ہیں جو خرانٹوں کو ختم کرنے میں مددگار ہیں جن میں منہ اور تالوے کے اضافی اور سخت ٹشوز کو کاٹ دیا جاتا ہے جو سانس کی نالی پر گر کر خراٹوں کا باعث بنتے ہیں۔

مزید :

تعلیم و صحت -