اس مرض کا علاج صرف ”نرگس “میں ہے،ایک ایسی تحقیق جس نے یادداشت کھونے والوں کے دل کو سہارا دے دیا
لاہور (طبی رپورٹر )ہمارے ہاں تو جونہی اس پھول کا نام لیا جائے گا لامحالہ نظروں کے سامنے اس نام سے معروف کسی خاتون کا چہرہ گھوم جائے گا ۔اسکی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ اکثر لوگ پھولوں کے ایسے ناموں سے آگاہ نہیں ہوتے اور وہ کسی ایسے نام پر اچنبھے سے حیرت کا اظہار کرتے ہیں۔یہ نرگس کا پھول ہے جسکو انگریزی میں ڈیفوڈل اور فارسی میں نرگس کہا جاتا ہے،اردو میں بھی یہ نرگس یا نرجس کہلاتاہے۔
طب میں نرگس کا پھول جلدکی تازگی کے لئے استعمال تو ہوتا ہی ہے لیکن اس کوجنسی ادویات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔جس دوا میں نرگس کا پھول شامل ہوجائے ،اسکو مردانہ اشتہا پر سکہ بند مہر لگ جاتی ہے ۔یہ دوا طلا کے طور پر بازار میں مارکیٹ کی جاتی ہے اور کافی مہنگی بکتی ہے۔
نرگس کے دیگر استعمالات کے ساتھ ساتھ موجودہ دور میں تحقیق کاروں نے اسکو الزائمر اور ڈیمنشیا کے لئے بہت مفید پایا ہے۔امریکہ ،فرانس ،برطانیہ ،جاپان، سپین ایسے ستر ملکوں میں الزائمر کو ادویات کی بجائے نرگس سے ٹھیک کرنے پر زور دیا جارہا ہے اور یہ بہترین معالج قرار پایا ہے ۔الزائمر کے علاج کے لئے galantamine نامی کیمیکل سے بنی ادویات کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہی جز نرگس جیسے پھول سے حاصل کیا جاسکتا ہے اور اسکے مضرات بھی نہیں ہیں۔دیگر ذرائع سے galantamine حاصل کرنے لئے ادویات کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ جاتی ہیں۔اس وقت ایک کلوگرام galantamine کی قیمت ایک تولہ سونے کی قیمت کے برابر ہے ۔
ماہرین کے مطابق نرگس کے پھولوں سے حاصل ہونے والے اجزا کی یہ خوبی ہے کہ اس سے برین سیلز کی مرمت ہونے لگتی ہے جس سے الزائمر اور ڈیمینشیا کا زور ٹوٹ جاتا ہے ،اسکے برعکس ادویات وقتی ریلیف دیتی ہیں اور انکے مابعد نقصانات بھی ہوتے ہیں۔
امریکہ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کلینیکل ایکسی لینس کے مطابق نرگس کے عرقیات سے ستر ملکوں میں الزائمر کا علاج کیا جارہا ہے تاہم یہ بھی کافی مہنگا سودا ہے۔اس کا بہترین حل یہ ہے کہنرگس کی کاشت کو پوری دنیا میں پھیلا دیا جائے تو آنے والے وقت میں لوگوں کو سستا اور بہترین فطری علاج میسر آسکے گا۔