سڑک پر بکتے چٹ پٹے کھانوں کا معائنہ ،سائنسدانو ں نے کیا غلیظ ترین چیز پائی؟جان کر آپ کبھی ان ٹھیلوں کے نزدیک بھی نہیں جائیں گے

سڑک پر بکتے چٹ پٹے کھانوں کا معائنہ ،سائنسدانو ں نے کیا غلیظ ترین چیز ...
سڑک پر بکتے چٹ پٹے کھانوں کا معائنہ ،سائنسدانو ں نے کیا غلیظ ترین چیز پائی؟جان کر آپ کبھی ان ٹھیلوں کے نزدیک بھی نہیں جائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک)بازاری کھانوں کے مضر صحت ہونے کے متعلق تو سبھی جانتے ہیں لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ ان کھانوں میں انتہائی خطرناک اجزاءبھی شامل ہوتے ہیں۔خاص طور پر سڑک کنارے ٹھیلوں پر بکنے والے گول گپے، سموسوں، پکوڑوں وغیرہ میںاس قدر جراثیم اور کثافت شامل ہوتی ہے کہ اگر آپ کو اس کے متعلق معلوم ہو جائے تو آپ ان ٹھیلوں پر پڑی چیزیں کھانا ہی چھوڑ دیں۔

مزیدپڑھیں:بھارتی ظالم شوہر نے حاملہ بیوی کے ساتھ وہ سلوک کیا کہ جان کر آپ کی روح کانپ جائے

نئی دہلی میں ان بازاری کھانوں کے نمونے لے کر ان کا جب لیبارٹری میں تجزیہ کیا گیا تو پتا چلا کہ ان میں بہت زیادہ تعداد میں بیکٹیریا موجود ہیں، یہ تعداد اس قدر زیادہ ہے کہ یہ کھانا کھانے والے اچھے خاصے صحت مند انسان ایک ماہ میں ہسپتال پہنچ سکتے ہیں۔اس رپورٹ میں محض ٹھیلوں پر بکنے والے کھانوں پر ہی اکتفانہیں کیا گیا۔ محققین نے فاسٹ فوڈ اور دیگر مصنوعی اشیائے خورونوش پر بھی تجربات کیے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اکثر بازاری کھانوں، خصوصاً کپ کیک جیسی اشیاءمیں لکڑی کا گودا پایا جاتا ہے جو معدے کو بری طرح متاثر کرتا ہے اور کچھ ہی عرصے میں معدہ ناکارہ ہو کر رہ جاتا ہے۔ سٹرابیری کے جوس اور کیک کے شوقین حضرات جان لیں کہ اس میں کیسٹوریم نامی مادہ شامل کیا جاتا ہے جو جانوروں کی آنتوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔ آج کل لوگوں کو کھانے کئی دنوں تک محفوظ رکھنے کے طریقے بتائے جا رہے ہیں، اس حوالے سے بعض کمپنیاں بھی معرض وجود میں آ گئی ہیں جو آپ کا کھانا لمبے عرصے تک محفوظ رکھتی ہیں، رپورٹ میں فریزکئے گئے گوشت کے متعلق بتایا گیا ہے کہ اس کو محفوظ رکھنے کیلئے اس میں خطرناک گیس کاربن مونو آکسائیڈ شامل کی جاتی ہے۔سکمڈ ملک میں ٹائٹینیم سلفیٹ نامی زہریلا مادہ پایا جاتا ہے۔بعض خشک میوہ جات اور گری دار میوہ جات پر جانوروں کی ہڈیوں سے حاصل ہونے والی جیلٹین کی تہہ چڑھائی جاتی ہے۔رپورٹ میںانکشاف کیا گیا ہے کہ بعض کمپنیاں بریڈ اور کیک میں کھادوں میں استعمال ہونے والا کیمیکل امونیم سلفیٹ ڈالتی ہیں، ڈبہ بند سلاد اور پالک میں پراپلین گلیسرول نامی کیمیکل شامل کیا جاتا ہے، اکثر ڈبہ بند غذاﺅں میں انسانی بالوں میں پایا جانے والا مادہ ایل سسٹین پایا جاتا ہے جو نظام انہضام کے لیے انتہائی مضر ہے۔

مزید :

تعلیم و صحت -