فلم مسٹر انڈیا میں کھلونا اٹھاتے ہوئے دھماکے میں ماری جانے والی یہ ننھی بچی’ ٹینا‘ تو آپ کو یاد ہوگی؟ آج کل یہ کہاں ہے ، کیسی دکھتی اور کیا کرتی ہے؟ جان کر آپ بھی حیران پریشان رہ جائیں گے
ممبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسی اور 90 کی دہائی میں پیدا ہونے والے اکثر لوگوں نے انیل کپور اور سری دیوی کی فلم ’مسٹر انڈیا‘ ضرور دیکھ رکھی ہوگی ۔ فلم دیکھنے والوں کو آج بھی انیل کپور کا گھڑی کا بٹن دبا کر غائب ہونا، امریش پوری کا ’موگیمبو خوش ہوا‘ ، سری دیوی کا ’ ہوا ہوائی‘ اور ننھی بچی ’ٹینا‘ کا بم دھماکے میں مارا جانا یاد ہے ۔ اکثر لوگوں کو ننھی ٹینا کا ایک کھلونا اٹھاتے ہوئے مارا جانا آج بھی غمگین کردیتا ہے لیکن اتنی پیاری سی بچی آج کل کہاں ہے اور کیسی دکھتی ہے؟ یہ وہ سوال ہے جس کا ذیل میں ہم تفصیلی جواب دینے جا رہے ہیں۔
شیکھر کپور کی 1987 میں بنائی گئی فلم مسٹر انڈیا ایک سپر ہیرو کے کردار کے گرد گھومنے والی فلم تھی جس میں بچوں کی ایک فوج ظفر موج ہوتی ہے۔ لیکن آج بھی فلم کے ایک سین میں ٹینا نامی چھوٹی بچی کا ٹیڈی بیئر اٹھانا اور اس میں رکھے بم کی وجہ سے ماراجانا سب کو یاد ہے۔ مسٹر انڈیا میں ’ ٹینا ‘ کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ کا اصلی نام ’ہوزان خدیجی‘ ہے جنہوں نے 6 سال کی عمر میں اس فلم میں کام کیا۔
ہوزان خدیجی نے مسٹر انڈیا کے بعد کسی بھی فلم میں کام نہیں کیا اور نہ ہی کبھی ماڈلنگ کی بلکہ انہوں نے ایڈورٹائزنگ کا شعبہ اپنایا اور آج وہ ایک معروف کمپنی ’ لنٹاس‘ میں ایڈورٹائزنگ ایگزیکٹو کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ ہوزان سوشل میڈیا پر بھی کچھ خاص متحرک نہیں ہیں جس سے لگتا ہے کہ شاید انہیں شہرت کی کوئی ضرورت نہیں۔ ان کا فیس بک اکاﺅنٹ تو گزشتہ کافی عرصے سے استعمال ہی نہیں کیا گیا جبکہ انہوں نے اپنے انسٹا گرام اکاﺅنٹ پر بھی پرائیویسی لگا رکھی ہے جس پر صرف 492 فالوورز ہیں جو ظاہر کرتا ہے کہ وہ اپنی تصاویر تک صرف دوستوں اور خاندان کے افراد کو ہی رسائی دیتی ہیں۔
خبردار! انٹرنیٹ پر نیا فراڈ جس کا گزشتہ روز چند گھنٹوں میں ہی ہزاروں افراد نشانہ بن گئے، اگر آپ کو بھی یہ ای میل موصول ہو تو کبھی غلطی سے بھی نہ کھولیں ورنہ۔۔۔
ہوزان خدیجی کی سوشل میڈیا پر دستیاب تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ بطور ایڈورٹائزر اپنی زندگی سے بہت خوش ہیں ،پوری طرح رنگین زندگی گزار رہی ہیں اور موقع ملنے پر دوستوں کے ساتھ پارٹی کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتیں۔