پاکستان کا معروف اداکار مزدوری کرکے گزر بسر کرنے پر مجبور ہوگیا، یہ کون ہے اور اس کام پر کیوں مجبور ہوگیا؟ جان کر ہرپاکستانی افسردہ ہوجائے گا
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) زندگی میں انسان زیادہ سے زیادہ شہرت اور پیسہ کمانا چاہتا ہے اور اس کیلئے شوبز انڈسٹری کا سہارالینا قدرے آسان سمجھاجاتاہے لیکن پاکستانی فلم انڈسٹری کی زبوں حالی کی وجہ سے کام نہ ملنے پر راتوں رات کئی چمکتے دمکتے ستارے بھی عرش سے فرش پر آگئے اور زندگی بسر کرنے کے لیے محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہوگئے ، ایسا ہی ایک نام شاہد نصیب ہے جو شوبزانڈسٹری میں کام نہ ملنے پر پینٹر کا کام کرنے پر مجبور ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق ایکشن ڈرامے ’وسٹل‘ میں کام کرنے والے شاہد دراصل پراجیکٹ کے کورائیٹر بھی تھے ،ٹوبہ ٹیک سنگھ کے شاہد نصیب نے دلاری، جب اسے مجھ سے محبت ہوئی اور التجاءجیسی ٹی وی سیریل میں کام کیا لیکن شاہدنصیب کے نصیب نے ساتھ نہ دیا اور وہ دووقت کی روٹی پوری کرنے کے لیے محنت مزدوری پر مجبور ہیں۔ ایکسپریس ٹربیون سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد نصیب نے بتایاکہ ’ مجھے دونوں ڈرامہ سیریلز میں اچھا کام ملا لیکن گزشتہ دس سالوں میں میں نے بہت محنت کی ، وسٹل ڈرامے میں کام کرنے کا ایک عرصہ بعد موقع ملا جس پر مجھے امید ملی کہ اب کام کے بند دروازے کھل جائیں گے تاہم یہ خیال غلط ثابت ہوااور میں ایک پینٹر ہوں جو مختلف گھروں میں جا کر کام کرتاہے ۔
شاہد نصیب نے بتایاکہ میں نے 10سال قبل ہی ایک سٹار بننے کی امید لیے گاؤں چھوڑ دیا تھا اور تب سے اسلام آباد، کراچی ، پشاور کے سفر کیے اور اب کام کی تلاش میں لاہور میں ہوں لیکن کوئی امید کی کرن دکھائی نہیں دیتی ، اب بہت مایوس ہوں کیونکہ اب گاﺅں بھی واپس نہیں جاسکتا، ہرکوئی میری ناکامی پر مذاق اڑائے گا، اب حتیٰ کہ میرے ساتھ کام کرنیوالے افراد بھی مجھے طعنہ دیتے ہوئے ’شاہدرنگ والا‘ بلاتے ہیں جو مجھے اچھا نہیں لگتا۔شاہد نے بتایاکہ اس کے پروڈیوسرز نے ہی اس کی خواہشات تباہ کی ہیں جنہوں نے کہاکہ کام کے بدلے میں ان کے گھر پینٹ کردیں، جس کے بعد مجھے احساس ہوا کہ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں کسی سے اچھا تعلق بنناممکن نہیں کیونکہ میں ایک غریب اداکار ہوں حتیٰ کہ میرا نام بھی پروڈیوسرز نے ’وسٹل ‘ کے اینڈ کریڈٹس میں نہیں ڈالا اگرچہ میں نے خود ہی سارا سکرپٹ لکھاتھا۔
شاہد نے بتایاکہ وہ کام کرکے ماہانہ بیس ہزار روپے تک کمارہاہے اور کچھ بچت کرنے کی کوشش میں ہے تاکہ اپنا گانا ریلیز کرسکے ، میں ایک میوزیشن سے ملا جو ٹریک کمپوزیشن کیلئے ہی ایک لاکھ روپے مانگ رہے ہیں۔ شاہد نے بتایاکہ وہ پینٹنگ کے علاوہ پرائیویٹ فنکشنز میں بھی چلاجاتاہے تاہم دن میں ایک وقت کا کھانا کھاتا ہے اور لاہور میں گھر نہ ہونے کی وجہ سے سڑک کنارے ہی سوجاتاہے کیونکہ عیش وعشرت کی رقم نہیں ۔