امریکی طالبہ کا ریپ ،دہلی ہائی کورٹ نے معروف بھارتی فلم ’’پیپلی لائیو‘‘ کے فلمساز محمود فاروقی کی 7سالہ سزا منسوخ کرتے ہوئے بری کر دیا
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن) ہندوستان کی معروف فلم ’’پیپلی لائیو‘‘ کے پرڈیوسر اور ڈائریکٹر محمود فاروقی کو دہلی ہائی کورٹ نے امریکی طالبہ سے ریپ کے جرم میں ملنے والی 7سال کی سزا کو منسوخ کرتے ہوئے باعزت بری کرنے کا حکم دے دیا ۔
یہ بھی پڑھیں:بالی ووڈ کی وہ اداکارائیں جو شادی سے قبل ہی حاملہ ہو گئیں اور پھر ۔۔۔
بھارتی نجی ٹی وی ’’انڈیا ٹی وی ‘‘ کے مطابق بالی ووڈ کی مشہور و معروف فلم ’’پیپلی لائیو ‘‘ کے شریک پر ڈیوسر محمود فاروقی کو دہلی ہائی کورٹ نے امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی کی طالبہ خاتون سے عصمت دری کے الزام میں زیریں عدالت سے ہونے والی سات سال کی سزا کے فیصلے کو منسوخ کرتے ہوئے بری کر دیا،دہلی کی ضلعی عدالت نے محمود فاروقی کو گزشتہ سال جولائی میں امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی کی ایک 35 سالہ طالبہ کی عصمت دری کے جرم میں سات سال قید اور 50ہزار جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ محمود فاروقی نے دہلی کی ضلعی عدالت سے ملنے والی سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرکے خود کو بے قصور بتایا تھا ۔دہلی ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس آشوتوش کمار نے سزا کو منسوخ کرتے ہوئے انہیں بری کر دیا۔یاد رہے کہ امریکی خاتون جون 2014ء میں اپنے تھیسس پر کام کرنے کے لیے نئی دہلی منتقل ہوئی تھیں جہاں امریکی خاتون کا محمود فاروقی سے ایک مشترکہ دوست کے ذریعے رابطہ ہوا ،متاثرہ خاتون نے شکایت کی تھی کہ محمود فاروقی نے نئی دہلی میں واقع اپنے گھر میں نشے کی حالت میں انھیں اس وقت ریپ کیا جب وہ ان کے گھر میں تھیسس کے لیے مدد مانگنے گئی تھیں جبکہ پولیس کا عدالت میں جمع کرائی گئی چارج شیٹ میں کہنا تھا کہ غیر ملکی ریسرچ سکالر کو اپنے گھر پر رات کے کھانے کے لئے مدعو کیا، متاثرہ خاتون رات نو بجے ان کے گھر پہنچی ،جہاں محمود فاروقی نے سکھدیو وہار میں واقع اپنی رہائش گاہ پر خاتون کی عصمت دری کی۔یاد رہے کہ محمود فاروقی کی شادی انڈین فلم’ ’پیپلی لائیو‘‘ کی کہانی لکھنے والی انوشا رضوی سے 2010ء میں ہوئی تھی اور وہ اس فلم کے معاون ہدایت کار بھی تھے۔