مختلف ممالک میں رائج عجیب و غریب توہم پرستیاں

مختلف ممالک میں رائج عجیب و غریب توہم پرستیاں
مختلف ممالک میں رائج عجیب و غریب توہم پرستیاں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)آج کے ترقی یافتہ اور جدید دور میں بھی توہم پرستی ہزاروں افراد کی روز مرہ زندگی میں بہت بڑا حصہ رکھتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ توہم پرستیاں صرف دنیا کے ترقی پذیر اور غریب ممالک میں ہی نہیں بلکہ کئی ترقی یافتہ ممالک کے باشندے بھی ان کے زیر اثر ہیں۔
جاپان جیسے ترقی یافتہ ملک میں کئی لوگوں کا ماننا ہے کہا گر کوئی شخص اپنی جیب میں انگوٹھا ڈالے قبرستان کے پاس سے گزرے تو وہ موت سے محفوظ رہے گا۔
روس میں کئی لوگوں کو اس بات پر یقین ہے کہ آپ کے گھر کی چھت پر جتنے زیادہ پرندے گندگی کریں گے آپ کو مستقبل میں اتنی ہی زیادہ رقم حاصل ہوگی۔

ترکی میں رات کو چیونگم چبانے کو مردے کا گوشت چبانے سے تشبیہہ دی جاتی ہے۔ اس لئے وہاں رات میں چیونگم چبانے سے گریز کیا جاتا ہے۔

 روس میں خالی بالٹی  لے کر جانے کو براشگون تصور کیا جاتا ہے۔
برطانیہ میں کبھی اکثریت کا اس بات پر یقین تھا کہ شاہ بلوط کو نزدیک رکھنے سے انسان جوان رہتا ہے۔
سربیا میں نوکری کے حصول کیلئے انٹرویو پر جانے سے پہلے پانی گرانے کو خوش قسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
بھارت میں کچھ لوگ کہتے ہیں کہ سورج گرہن کے دوران سورج کی انسان پر پڑنے والی شعاعیں زہریلی ثابت ہوتی ہیں اس لئے سورج گرہن والے دن گھر سے اس وقت تک نہ نکلا جائے جب تک گرہن ختم نہ ہوجائے۔
سپین میں لوگوں کو یقین ہے کہ نئے سال کے موقع پر آدھی رات کو انگور کے بارہ دانے کھانے سے انسان ایک خوش قسمت زندگی حاصل کرتا ہے۔

آئس لینڈ میں کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ کسی کے گھر کے دروازے پر سویٹر بننے سے موسم سرما طویل ہوجاتا ہے۔

مزید :

تفریح -