نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی میں طالبات کے جینز پہننے اورمیک اپ کرنے پر پابندی
فیصل آباد(مانیٹر نگ ڈیسک )نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی آف فیصل آباد کی انتظامیہ کی جانب سے ایسا ہدایت نامہ جاری ہوا ہے جو جدید تراش خراش کے لباس زیب تن کرنے والی طالبات اور خواتین اساتذہ پر بجلی بن کر گرا ہے۔
یونی ورسٹی انتظامیہ نے کیمپس کی حدود میں طالبات اور خواتین اساتذہ کے ’ٹائیٹس ‘(tights)،جینز ،بغیر بازو شرٹس ،مہنگی جیولری پہننے اور ضرورت سے زیادہ میک اپ کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
جمعرات کو یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ اس نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ طالبات اور یونی ورسٹی کی خواتین ملازمین ٹائیٹس ، ٹی شرٹس ،تصاویر ویا کسی قسم کی تحریر والا،ورزشی ڈریس اور نامناسب لباس زیب تن نہ کریں۔نہ صرف مذکورہ لباس بلکہ کھلے جوتے ،سٹائلش چشمے ،منفرد ڈیزائن کی ٹوپیاںاو بنا بازو کے شرٹس پہننے سے بھی گریز کریں۔
نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی کے ڈائریکٹرتنویر نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈریس کوڈ متعارف کرانے کا مقصد ادارے کے مثبت امیج میں اضافہ اور اپنی مذہبی ،اخلاقی و ثقافتی اقدار کو برقرار رکھنا ہے۔ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق ان کا کہناتھا کہ اس نوٹیفکیشن کی خلاف ورزی کرنے والے کو کسی قسم کا جرمانہ یا سزا نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا ڈریس کوڈ کا مقصد طالبات کو پروفیشنل تربیت دینا ہے او ر بس۔تنویر کا کہنا تھا کہ یونی ورسٹی کے طالب علموں نےاس نوٹیفکیشن کو سراہا ہے۔
دوسری جانب نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک طالبہ نے کہا کہ انتطامیہ کی جانب سے جینز پر پابندی جبکہ دوپٹے کو لازمی قرار دیدیاگیا ہے