عیسائی نوجوانوں کی مسلمان دوشیزہ کو شادی میں کام کے بہانے بلا کر اجتماعی زیادتی
فیصل آباد (ویب ڈیسک) شراب کے نشے میں دھت عیسائی اوباش نوجوانوں نے مسلمان دوشیزہ کو شادی میں کام کرنے کے بہانے بلا کر گینگ ریپ کا نشانہ بنا ڈالا، برہنہ تصاویر بھی بناتے رہے، یہ بیان نواحی گاﺅں 497 گ ب گلشیر کے ایک غریب گھرانے کی 16 سالہ دوشیزہ (ث) نے علاقہ مجسٹریٹ سے طبی معائنہ کی اجازت لینے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ وہ غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہے اور وہ اپنی والدہ کے ہمراہ گاﺅں میں لوگوں کے گھروں میں شادی بیاہ کی تقریبات میں کام کاج کرتی ہے.
الہ آباد:دیور کی بھاوج سے زیادتی شکایت پر بیوی کو قتل کر دیا
گزشتہ روز جانسن ٹاﺅن میں طارق مسیح کے بیٹے وقاص کی شادی تھی جو تھانہ ماموں کانجن میں خاکروب ہے جہاں میری والدہ کو انہوں نے کام کاج کے لئے بلایا ہوا تھا اسی دوران وقاص اسے گھر سے یہ کہہ کر لے آیا کہ اس کی والدہ مجھے بھی کام کاج کے لئے بلارہی ہے لیکن وہ مجھے اپنے گھر لانے کی بجائے موٹرسائیکل پر ہاﺅسنگ کالونی میں لے گیا جہاں فیصل مسیح اور دیگر پہلے سے ہی موجود تھے جنہوں نے مجھ سے گن پوائنٹ پر باری باری زیادتی کی اور برہنہ تصاویر بھی بناتے رہے تاہم ابھی تک پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا۔ رابطہ پر ایس ایچ او تھانہ رانا محمد افضل نے بتایا کہ متاثرہ خاتون نے میڈیکل کرانے سے انکار کردیا ہے اس لئے ملزمان کے خلاف کارروائی نہیں کی جاسکتی۔
مقامی اخبار کے مطابق مبینہ ملزمان نے متاثرہ خاندان کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دے کر اپنے خلاف کارروائی سے روک لیا ہے۔ دریںا ثناءمتاثرہ دوشیزہ نے کہا کہ ملزم قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب، آئی جی پنجاب ملزموں کے خلاف فوری ایکشن لیں، ورنہ وہ خود سوزی کرلے گی۔