شدت پسند تارکین وطن کی رہائش گاہوں پر حملے کر سکتے ہیں: جرمن تحقیقاتی ادارہ

شدت پسند تارکین وطن کی رہائش گاہوں پر حملے کر سکتے ہیں: جرمن تحقیقاتی ادارہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

برلن(این این آئی)جرائم کی تحقیق کے وفاقی جرمن محکمے (بی کے اے) نے خبردار کیا ہے کہ دائیں بازو کے جرمن شدت پسند نوجوان ملک میں تارکین وطن کی رہائش گاہوں پر حملے کر سکتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق جرمنی میں مہاجرین اور تارکین وطن کو مہیا کردہ رہائش گاہوں پر حملے کیے جا سکتے ہیں۔ جرمنی میں دائیں بازو کی سوچ رکھنے والے نوجوانوں میں انٹرنیٹ کے ذریعے شدت پسندانہ سوچ پیدا ہو رہی ہے۔اسی تناظر میں بی کے اے نے خبردار کیاکہ دائیں بازو کے ایسے نوجوان شدت پسند انفرادی طور پر تارکین وطن کی رہائش گاہوں پر حملے کرنے کے منصوبے بنا سکتے ہیں۔ملک کی سکیورٹی صورت حال پر نظر رکھنے والے اس ادارے نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی لکھا کہ سکیورٹی حکام کے پاس ’’ایسے حملوں کی تحقیقات کرنے اور ان کو روکنے کے لیے پیشگی اقدامات کرنے کے کوئی مؤثر طریقہ ہائے کار موجود نہیں ہیں۔بی کے اے کے مطابق دائیں بازو کے مشتبہ شدت پسند زیادہ تر نوجوان ہیں، جن کی عمریں اٹھارہ سے تیس برس کے درمیان ہیں۔ عام طور پر یہ لوگ مہاجرین کی رہائش گاہوں پر حملے ویک اینڈ پر رات کے اوقات میں کرتے ہیں۔جرائم کی تحقیق کرنے والے وفاقی جرمن ادارے کا یہ بھی کہنا ہے کہ حالیہ مہینوں کے دوران مہاجرین کی رہائش گاہوں پر حملوں میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن ان نوجوانوں میں اجانب دشمنی، نسل پرستی اور مہاجرین مخالف جذبات میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ادارے نے خبردار کیا کہ رواں برس ملکی انتخابات سے قبل ان لوگوں کی جانب سے مہاجرین کے خلاف جرائم کرنے میں ممکنہ طور پر اضافہ ہو سکتا ہے۔

مزید :

عالمی منظر -