برما، فسادات میں فوج اور پولیس خاموش تماشائی بنی رہی
نےو ےارک (آ ئی اےن پی )ہیومین رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ برما میں مسلمانوں اور بدھ مت کے پیروکاروں کے درمیان فسادات میں سرکاری فوج اور پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے کی رپورٹ کے مطابق جون میں برما کے سرکاری ملازمین نے مسلمانوں کے خلاف پر تشدد مہم شروع کی جس کے نتیجے میں فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑے۔ ہیومین رائٹس واچ کے ڈپٹی ڈائریکٹر فل رابرٹسن کے مطابق عالمی سطح پر آواز اٹھنےکے باوجود اب بھی برما کی حکومت مختلف علاقوں میں مسلمانوں کو ہراساں کرنےمیں مصروف ہے جبکہ حکومت امدادی کارکنوں اور صحافیوں کو متاثرہ علاقوں میں جانے کی اجازت بھی نہیں دے رہی۔ برما کی حکومت کےمطابق فسادات میں اب تک 78 افراد مارے جا چکے ہیں تاہم انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے ہلاکتوں کی تعداداس سے کہیں زیادہ ہے۔