پولینڈ میں مقیم 8500 غیرقانونی مائیگرنٹس نے حکام کی ایمنسٹی کی پیشکش قبول کرلی
لندن(جی این آئی ) پولینڈ میں مقیم 8500 غیرقانونی مائیگرنٹس نے حکام کی ایمنسٹی کی پیشکش قبول کرلی جس سے انہیں وہاں قیام اور کام کرنے کا حق مل گیا جنوری میں ایمنسٹی کا اعلان کیا گیا تھا اس اقدام کا وہاں کم از کم چار سال سے مقیم افراد پر اطلاق ہوگا جب کہ 2010 میں مہاجرین کا درجہ نہ ملنے والے افراد بھی اس کے اہل ہوں گے اس سے فائدہ اٹھانے والوں میں سب سے بڑا گروپ ویت نامیوں کا ہے، وہاں 40000 سے زائد غیرقانونی امیگرنٹس میں یوکرائن اور پاکستان کے باشندے بھی شامل ہیں درخواستیں وصول کرنے کی ڈیڈلائن دی تھی پولینڈ امیگرنٹس آفس کے سربراہ رافل روگالا نے پولش ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایمنسٹی کی پیشکش سے متاثر ہو کر کچھ غیرقانونی امیگرنٹس دوسرے یورپی ملکوں سے بھی پولینڈ آئیہیں، ایمنسٹی رولز کے مطابق جو غیرملکی 20 دسمبر 2007 یا اس سے پہلے سے پولینڈ میں مقیم ہیں وہ اس ایمنسٹی آفر کے اہل ہیں اور گزشتہ چھ ماہ کے دوران انہوں نے ملک بھی نہیں چھوڑا اور مسلسل قیام کیا ایمنسٹی سے دو برس کیلئے کام اور رہائش کا حق ملے گا۔پولش وزارت داخلہ کے مطابق 2000 سے کچھ زائد ویت نامی باشندوں نے رجسٹریشن کرائی اور وہ ایمنسٹی حاصل کرنے والا سب سے بڑا گروپ ہے یوکرائن کے 1900 اور پاکستان کے 1300 سے زائد باشندوں نے ایمنسٹی حاصل کی ۔ پولینڈ یورپی یونین کے شنیجن زون میں شامل ہے جہاں بیشتر ٹریولرز بغیر پاسپورٹ دکھائے آزادی سے گھوم سکتے ہیں? 80 فیصد سے زائد غیرقانونی امیگرنٹس یونان کے راستے یورپ میں داخل ہوئے ہیں جہاں سینٹرز میں بہت زیادہ لوگ رکھے گئے ہیں اور رجسٹریشن کے سلسلے میں حکام کے پاس خاص بیک لاگ ہے ۔