انتفاضہ القدس سے بعض لوگ خوف کا شکار ہیں،نام بدلنے سے انتفاضہ کی اہمیت کم نہیں ہوگی،اسماعیل
غزہ (این این آئی) حماس رہنماء اور سابق وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ بعض حلقوں کو فلسطین میں جاری انتفاضہ القدس سے سخت خوف لاحق ہے۔ کوئی انتفاضہ کو ’تحریک‘ کا نام دیتا ہے اور کوئی اسے ’مشتعل نوجوانوں‘ کا جذباتی رد عمل قرار دے رہا ہے اور کوئی اسے کسی دوسرے نام سے پکار رہا ہے۔ اس کے نام بدلنے سے تحریک پر کوئی اثر نہیں پڑیگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تحریک وطن عزیز اور فلسطینی قوم کی آزادی کی تحریک کا حصہ ہے۔اسماعیل ھنیہ نے کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بعض لوگوں اور حلقوں کو تحریک انتفاضہ سے خوف لاحق ہے تاہم انہوں نے تحریک انتفاضہ سے خائف لوگوں کا نام نہیں لیا۔ اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ تحریک انتفاضہ القدس کو ایک جذباتی رد عمل پرمبنی تحریک قرار دیکراسے ناکام بنانے کی کوشش کررہے ہیں مگر ایسے لوگوں کی سازشوں سے تحریک انتفاضہ کمزور نہیں پڑیگی۔حماس رہنماء نے کہا کہ تحریک انتفاضہ فلسطینی قوم کی نمائندہ تحریک ہے۔ یہ تحریک ان نوجوانوں کا فطری رد عمل ہے جو صہیونی ریاست کیساتھ مذاکرات کے ڈرامے کی کھل کر مخالفت کرتے رہے ہیں، اسرائیلی فوج اور یہودی شرپسندوں کی جانب سے قبلہ اول کی بے حرمتی کے رد عمل میں فلسطینیوں کو تحریک انتفاضہ پرمجبور ہونا پڑا ہے۔