ایرانی پاسداران انقلاب کے جنرل سلیمانی جنگجوؤں کو حوصلے دینے حلب پہنچ گئے
تہران/ دمشق (آئی این پی)ایرانی پاسداران انقلاب کی بیرون ملک سرگرم تنظیم القدس بریگیڈ کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی عراقی جنگجوؤں کا حوصلہ بڑھانے کیلئے حلب شہر پہنچ گئے ،دوسری جانب باغیوں کے ساتھ جھڑپوں میں ایرانی پاسداران انقلاب کے4 اہلکار ہلاک ہو گئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنرل قاسم سلیمانی کو شام کے حلب شہر کے جنوب میں "الحاضر" کالونی میں عراقی شیعہ ملیشیا"النجبا" سے خطاب کرتے دیکھا گیا ہے۔جنرل سلیمانی ایک ایسے وقت میں حلب پہنچے ہیں جہاں حال ہی میں شامی فوج اور اس کی حامی شیعہ ملیشیا نے روسی فوج کی بمباری کے سائے میں حلب کے ایک بڑے حصے سے باغیوں کو نکال باہر کرتے ہوئے شہر پر دوبارہ قبضہ کیا ہے۔ جنرل سلیمانی حلب میں موجود عراقی شیعہ ملیشیا کے جنگجوؤں کو نیا جنگی ولولہ دینے اور انہیں لڑائی جاری رکھنے کی تلقین کرنے آئے تھے۔قبل ازیں جنرل سلیمانی کو اکتوبر میں اللاذقیہ شہر میں اس وقت دیکھا گیا تھا جب روسی فوج نے شام میں بشارالاسد کے مخالف اپوزیشن گروپوں کے ٹھکانوں پر بمباری شروع کی تھی۔اللاذقیہ میں جنرل سلیمانی کی آمد کی ویڈیو فوٹیج سامنے آئی ہے جس میں لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے جنگجوں کو ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی ان کے نمائندے جنرل سلیمانی کے ہاتھ بیعت کرتے دکھایا گیا ہے۔درایں اثنا شام میں باغیوں کے ساتھ جھڑپوں میں ایرانی پاسداران انقلاب کے4 اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔ ایرانیمیڈیا کے مطابق گزشتہ رو ز شام میں حکومت مخالف گروپوں کے ساتھ لڑائی میں سید مصطفی موسوی، مسعود عسکری، محمد رضا دھقان اور احمد اعطائی ہلاک ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق مقتول فوجیوں کی میتیں جمعہ کی شام تہران پہنچائی گئیں جہاں انہیں پورے سرکاری اور فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔ایرانی پاسداران انقلاب کے عہدیدار بریگیڈیئر جنرل حسین سلامی نے ایک بیان میں کہا ہے ان کا ملک شام میں موجود اپنے فوجیوں کی تعداد میں کمی نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران شام میں اپنا فوجی مشن جاری رکھے گا اور فوج کے حجم میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔