آسٹریامیں انتخابات، قدامت پسندپیپلز پارٹی نے میدان مارلیا
ویانا(این این آئی)آسٹریا میں قدامت پسندوں کی سیاسی جماعت پیپلز پارٹی کے سربراہ سباستیان کْرس نے اپنی کامیابی کا اعلان کر دیا ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق آسٹریا کی موجودہ حکومت میں بطور وزیر خارجہ خدمات انجام دینے والے سباستیان کْرس کی عمر محض 31 برس ہے۔اس کامیابی کے بعد وہ یورپ کے کم عْمر ترین سربراہ حکومت بن جائیں گے۔یورپی ریاست آسٹریا میں ہونے والے وفاقی انتخابات کے غیر سرکاری ابتدائی نتائج کے بعد قدامت پسندوں کی سیاسی جماعت پیپلز پارٹی کے سربراہ سباستیان کْرس نے اپنی کامیابی کا اعلان کر دیا ہے۔انتخابات کے ابتدائی نتائج اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق سباستیان کْرس کی سیاسی جماعت پیپلز پارٹی کو 31.6 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ اس طرح دائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والی ان کی جماعت آسٹریا کے موجودہ چانسلر کرسٹیان کَیرن کی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی پر سبقت حاصل کر نے میں کامیاب رہی۔ ابتدائی نتاج کے مطابق سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کو 26.9 فیصد ووٹ ملے ہیں۔جبکہ انتہائی دائیں بازو کی اور تارکین وطن مخالف سیاسی جماعت فریڈم پارٹی کو ملنے والے ووٹوں کی شرح 26 فیصد ہے۔ اس طرح یہ نئی ملکی پارلیمان میں تیسری بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھری ہے۔سباستیان کْرس نے اپنی جماعت کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ بہت کچھ کیا جانا باقی ہے۔ ہمیں ملک میں ایک نیا سیاسی راستہ بنانا ہے۔ ہمیں ایک نئی ثقافت کو فروغ دینا ہو گا۔ ہمارا ایک کام ملک کے لیے مل کر کام کرنا ہے۔ اور سب سے اہم بات، ملک کو بہتری کی طرف لے کر جانا ہے۔کْرس کی قدامت پسند جماعت پیپلز پارٹی کی مقبولیت میں 2013ء میں ہونے والے گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں 7.6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ لیکن اس کے باوجود انہیں ملکی پارلیمان میں حکومت سازی کے لیے حتمی اکثریت حاصل نہیں ہوئی۔ اس لیے چانسلر بننے کے لیے سباستیان کْرس کو ایک اتحادی حکومت قائم کرنا ہو گی۔