عراقی فورسز کا مغربی موصل کے علاقے النجار پر دوبارہ قبضہ

عراقی فورسز کا مغربی موصل کے علاقے النجار پر دوبارہ قبضہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


بغداد(این این آئی)عراق کی انسداد دہشت گردی فورسز نے شمالی شہر موصل کے مغربی حصے میں واقع علاقے النجار پر دوبارہ قبضہ کر لیا ۔عراق کے سرکاری ٹیلی ویژن نے صوبے نینویٰ میں داعش مخالف کارروائی میں شریک ایک فوجی کمانڈر کے حوالے سے اس پیش رفت کی اطلاع دی ہے۔ عراقی فورسز نے موصل کے مغربی حصے میں داعش کے جنگجوؤں کا چاروں اطراف سے محاصرہ کررکھا ہے اور اب بہت تھوڑا علاقہ ان کے قبضے میں رہ گیا ہے۔داعش کے جنگجو اب خودکش بم دھماکوں کے ذریعے سرکاری سکیورٹی فورسز کی پیش قدمی روکنے کی کوشش کررہے ہیں۔عراقی فورسز نے گذشتہ ہفتے یہ دعویٰ کیا تھا کہ داعش کے جنگجوؤں کے زیر قبضہ موصل کا صرف صرف بارہ مربع کلومیٹر کا علاقہ رہ گیا ہے۔ اس میں النجار کا علاقہ بھی شامل تھا۔واضح رہے کہ عراقی فورسز نے ایک سو دن کی لڑائی کے بعد جنوری میں موصل کے دریائے دجلہ کے مشرق میں واقع حصے پر قبضہ کرلیا تھا اور اب وہ داعش کے آخری مضبوط گڑھ شہر کے مغربی حصے پر مکمل کنٹرول کے لیے کارروائی کررہی ہیں لیکن داعش کے جنگجو شہر کے گنجان آباد قدیم حصے میں عراقی فورسز کی سخت مزاحمت کررہے ہیں۔وہ قدیم شہر کی تنگ وتاریک گلیوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور وہاں رہ جانے والے شہریوں کو عراقی فورسز کے خلاف جنگ میں اپنے دفاع کے لیے ڈھال کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔تنگ گلیوں کی وجہ سے عراقی فورسز کی قدیم شہر میں نقل وحرکت محدود ہوچکی ہے اور وہ شہریوں کی ہلاکتوں سے بچنے کے لیے توپ خانے اور فضائی قوت کا بھی محدود استعمال کررہی ہیں۔واضح رہے کہ داعش نے جون 2014ء کے بعد عراق کے بیشتر شمالی اور شمالی مغربی علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا اور وہاں سے فوج اور دوسری عراقی فورسز کو نکال باہر کیا تھا۔اس طرح اس کا عراق کے قریباً چالیس فی صد علاقے پر قبضہ ہوگیا تھا مگر اب عراقی فورسز نے گذشتہ ڈیڑھ ایک سال کے دوران میں امریکا کی مدد سے داعش کے خلاف بھرپور جنگی کارروائی کے بعد موصل کے بہت تھوڑے حصے اور چند ایک قصبوں کے سوا بیشتر علاقوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

مزید :

عالمی منظر -