ہنگری: مہاجرین کا داخلہ بند، پارلیمنٹ کا منظور کردہ قانون بھی نافذ

ہنگری: مہاجرین کا داخلہ بند، پارلیمنٹ کا منظور کردہ قانون بھی نافذ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


بڈاپسٹ(این این آئی)ہنگری میں مہاجرین سے متعلق نیا قانون لاگو ہو گیا ہے، جس کے تحت ملک میں داخل ہونے والے سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کو سرحد پر ہی شپنگ کنٹینرز سے بنائے گئے مراکز میں روک لیا جائے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس نئے قانون پر اقوام متحدہ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کے علاوہ انسانی حقوق کی کئی دیگر سرکردہ تنظیموں کی جانب سے بھی تنقید کی گئی ہے، جب کہ متعلقہ یورپی کمشنر نے ہنگری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں یورپی یونین کے قوانین کی پاس داری کرے۔یورپی یونین کے کمشنر برائے مہاجرت دیمیتریس آوراموپولوس اس موضوع پر گفت گو کے لیے ہنگری کے ماہرین سے بھی ملاقات کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ جنگ زدہ ممالک سے ہجرت کر کے آنے والے پناہ کے متلاشی افراد کو یوں قید کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ہنگری میں نافذ ہونے والے اس نئے قانون کے تحت ملکی سرحدوں پر باڑ کی تنصیب کے ساتھ ساتھ ملک میں داخل ہونے والے سیاسی پناہ کے درخواست گزاروں کی حوصلہ شکنی کے لیے انہیں سرحد پر ہی روکنے کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔ اس حوالے سے سربیا اور کروشیا کے سرحد پر شپنگ کنٹینروں کی مدد سے حراستی مراکز بنائے گئے ہیں۔ ان اقدامات کی وجہ سے ہنگری کے ذریعے یورپی یونین پہنچنے والے مہاجرین کی تعداد میں ڈرامائی کمی واقع ہوئی ہے۔یورپی کمشنر برائے مہاجرت آوراموپولوس نے ہنگری کے حکام سے ملاقات کے بعد اپنے ایک بیان میں کہاکہ ہم نے ماہرین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ ہنگری میں نافذ کیے گئے قوانین یورپی ضوابط کی پاس داری کرتے ہیں۔ان کاکہنا تھا کہ یورپی ضوابط تمام رکن ریاستوں کی جانب سے مشترکہ طور پر منظور کردہ ہیں اور ان کی تکریم کی جانا چاہیے۔انہوں نے مزید کہاکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ سیاسی پناہ کی درخواستوں سے متعلق عمل اور ساتھ ہی ساتھ اس کے غلط استعمال کے انسداد کو دیکھتے ہوئے شفاف انداز سے فیصلے کیے جانا چاہییں۔

مزید :

عالمی منظر -