20ہزار سکولوں کو سولر پر منتقل کرنے کا پروگرام ، آغاز جنوبی پنجاب سے ہو گا : شہباز شریف

20ہزار سکولوں کو سولر پر منتقل کرنے کا پروگرام ، آغاز جنوبی پنجاب سے ہو گا : ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(جنرل رپورٹر) وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا ،جس میں ’’خادم پنجاب اجالا پروگرام‘‘ پر عملدرآمد کے امور پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔وزیراعلی محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ’’خادم پنجاب اجالا پروگرام‘‘ کے تحت صوبے کے دور دراز علاقوں کے 20ہزار سکولوں کو سولر پر منتقل کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے اورپہلے مرحلے میں پروگرام کا آغاز جنوبی پنجاب سے کیا جا رہاہے جس کے تحت جنوبی پنجاب کے 10ہزار 861سکولوں کو شمسی توانائی سے روشن کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قوم کے نونہالوں کو بہتر سے بہتر تعلیمی ماحول کی فراہمی ہماری ترجیح ہے اوراسی مقصد کے پیش نظر سکولوں کو شمسی توانائی سے روشن کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے ۔منصوبے کا تھرڈ پارٹی آڈٹ ہوگا۔ پروگرام پر عملدرآمد کے لئے بینچ مارک طے ہوگئے ہیں اور اب ان پر تیزی سے عملدرآمد کرنا ہوگا۔مشیر ڈاکٹر عمر سیف، چیف سیکرٹری، سیکرٹریز توانائی، صنعت، مواصلات و تعمیرات، خزانہ، اطلاعات، ماہرین اور کنسلٹنٹس نے اجلاس میں شرکت کی ۔صوبائی وزیر رانا مشہود احمد اور سیکرٹری سکولز ایجوکیشن کمشنر آفس بہاولپور سے ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ جرمن ماہر گریون ڈریسمین جرمنی سے ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے ۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے گریون ڈریسمین سے جرمن زبان میں روانی سے گفتگو کی ۔دریں اثناء شہبازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا ،جس میں پنجاب حکومت اور ڈیفڈ و پبلک ہیلتھ برطانیہ کے مابین شعبہ صحت میں جاری اصلاحاتی پروگرام میں تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی۔برطانیہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے (ڈیفڈ) کے بنیادی خدمات گروپ کی سربراہ ڈاکٹر رتھ لاسن کی قیادت میں وفد نے اجلاس میں شرکت کی۔وزیراعلیٰ شہباز شریف نے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے عام آدمی کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے مربوط پروگرام شروع کر رکھا ہے اور صحت عامہ کے اداروں کی استعدادکار بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ڈاکٹر رتھ لاسن نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت کے ساتھ اس شعبہ میں معاونت کو فروغ دیں گے۔ صوبائی وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر خواجہ عمران نذیر، صوبائی وزیر بہبود آبادی مختار احمد بھرت، مشیر ڈاکٹر عمر سیف، چیف سیکرٹری، طبی ماہرین اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔اپنے ایک بیان میں شہبازشریف نے کہا ہے کہ 12 اکتوبر1999 کا آمرانہ اقدام پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا راستہ روکنے کی گھناؤنی سازش تھی اور اس غیر جمہوری اور غیر آئینی اقدام کے منفی نتائج آج بھی قوم بھگت رہی ہے۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ایک بیان میں کہا کہ 12 اکتوبر 1999 کا دن پاکستان کی سیاسی و جمہوری تاریخ کا سیاہ ترین دن تھاجب ڈکٹیٹر نے عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونیوالی جمہوری حکومت کا غیر آئینی طریقے سے تختہ الٹایا۔ انہوں نے کہاکہ آمرانہ حکومتوں کے ادوار میں ہمیشہ ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا ہے اورپاکستان کی تاریخ کے مختلف ادوار میں اگر جمہوری عمل کو سبوتاژ نہ کیا جاتا تو ملک کو آج سنگین مسائل کا سامنا نہ ہوتا اورآج پاکستان کی حالت یکسر مختلف ہوتی۔
شہباز شریف


لاہور(جنرل رپورٹر)پنجاب حکومت، جنرل الیکٹرک ہیلتھ کےئر اور فیروز سنز لیبارٹریز کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے ۔ معاہدے کی رو سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال شیخوپورہ میں تربیتی مرکزقائم کیا جائے گا جہاں لیڈی ہیلتھ ورکرز کو الٹرا ساؤنڈ کرنے کے حوالے سے تربیت فراہم کی جائے گی۔ ماڈل ٹاؤن میں منعقدہ تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف تھے۔ پنجاب حکومت کی طرف سے سیکرٹری پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر علی جان خان اور جنرل الیکٹر ک ہیلتھ کیئر کی جانب سے گلوبل جی ایم راب والٹن نے معاہدے پر دستخط کئے۔ وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت ، جنرل الیکٹرک ہیلتھ کےئر اور فیروز سنز لیبارٹریزکے مابین آج طے ہونے والا معاہدہ خوش آئند ہے جس کے تحت ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال شیخوپورہ میں تربیتی سنٹربنایا جائے گا جہاں لیڈی ہیلتھ ورکرز کو الٹرا ساؤنڈ کے حوالے سے تربیت فراہم کی جائے گی اور تربیت کا یہ عمل تسلسل کے ساتھ جاری رہے گا۔ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ یہ سستا میکانزم متعارف کرایا جا رہا ہے ۔ پورٹ ایبل الٹراساؤنڈ مشینیں درآمد کی جا رہی ہیں ۔ 60 مشینیں پہنچ چکی ہیں جبکہ مزید 700 مشینیں منگوائی جا رہی ہیں ۔ ان مشینوں کو ماہرین نہیں چلائیں گے بلکہ تربیت مکمل کرنے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز انہیں چلائیں گی اور صوبے کے دور دراز علاقوں میں خواتین مریضوں کو تشخیص کی یہ سہولت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی مختلف کمپنیوں سے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ پورٹ ایبل الٹراساؤنڈ مشینیں بڈنگ کے شفاف عمل کے ذریعے منگوائی جا رہی ہیں اور 700 مشینوں کی ترسیل فروری 2018 ء میں شروع ہو جائے گی اس دوران لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تربیت کا عمل مکمل کر لیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کا یہ ایک مستحسن اقدام ہے جس سے دیہی و بنیادی مراکز صحت نہ صرف آباد ہوں گے بلکہ شاداب ہوں گے اور یقیناًخواتین کو حکومت کے اس اقدام سے بہت فائدہ ہو گا۔ ان پورٹ ایبل الٹراساؤنڈ مشینوں کو براہ راست دیہی و بنیادی مراکز صحت سے مربوط کیا جا رہا ہے اور ان مشینوں کو ریڈیالوجسٹ یا ٹیکنیکل افراد نہیں بلکہ تربیت یافتہ لیڈ ی ہیلتھ ورکرز چلائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پرائمری ہیلتھ کیئر کو بہتر بنانا ہمارا مقصد ہے اور یہ بڑا چیلنج بھی ہے جس سے کامیابی سے عہدہ برآ ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے صوبے میں لاہور سے موٹربائیکس ایمبولینس سروس کا آغاز کر دیا ہے اور عملی طور پر آج لاہور شہر میں مختلف مقامات پر اس سروس کے ذریعے پچاس سے زائد کیسز میں فرسٹ ایڈ دی گئی ہے ۔ دعا ہے کہ حادثات نہ ہوں تا ہم حادثہ زندگی کا حصہ ہیں ۔ پنجاب حکومت نے ان حادثات سے متاثرہ افراد کو طبی امداد کی فراہمی کیلئے شاندار سروس کا اجرا کیا ہے اور آئندہ ڈیڑھ دو ماتک اس منصوبے کا آغاز صوبے کی 9 ڈویژنوں میں ہو جائے گا اور اس منصوبے کا دائرہ 36 اضلاع تک بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں پنجاب حکومت ، جنرل الیکٹرک ہیلتھ کےئر اور فیروز سنز لیبارٹریزکے مابین معاہدہ طے پاجانے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ کاروباری حضرات منافع کماتے ہیں یہ دنیا کا مروجہ اصول ہے کہ بڑے نیک نام کاروباری ادارے خلق خدا کے لئے رفاعی کام بھی کرتے ہیں جس سے عام آدمی کو فائدہ پہنچتا ہے ۔ منافع کمانا بھی ان کا حق ہے تا ہم دکھی انسانیت کی خدمت بھی ان کی ذمہ داری ہے اور اسی طرح کا اقدام آج یہ طے پانے والا معاہدہ ہے ۔ میں میڈیا کا بھی شکر گزار ہوں جو ایسے مستحسن اقدامات کی تشہیر کرتے ہیں تا کہ عوام کو ان کے بارے میں آگاہی حاصل ہو اور وہ ان اقدامات سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں ۔ وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کا جوابات دیتے ہوئے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی بھرتی کا پروگرام مشرف کے دور آمریت اور پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ہوا ۔ اس میں صوبوں کو آن بورڈ نہیں لیا گیا ۔ یقیناًپچاس ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز کی بھرتی میں میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ ان لیڈ ی ہیلتھ ورکرز کی تربیت اور میرٹ کے معاملات تھے۔ اگر چہ لیڈ ی ہیلتھ ورکرز کی بھرتی میرٹ اور اہلیت سے ہٹ کر ہوئی تاہم یہ قوم کی بیٹیاں ہیں ہم انہیں نوکری سے فارغ نہیں کر سکتے تھے۔ بلا شبہ امریکہ ایک بڑی قوت ہے ہمیں برابری کی بنیاد پر اس کے ساتھ اچھے تعلقات بنانا ہیں ۔ اس کے لئے ہمیں اندرونی طور پر مضبوط ہونا ہو گا۔ ہمارے پاس وسائل بھی ہیں اور با صلاحیت افرادی قوت بھی ، ہم محنت ، عزم اور جذبے کے ساتھ کام کرتے ہوئے اپنا مقصد پا سکتے ہیں ۔ صوبائی وزراء خواجہ سلمان رفیق ، خواجہ عمران نذیر، چیف سیکرٹری، سیکرٹریز صحت اور پنجاب کے اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
وزیراعلیٰ پنجاب

مزید :

صفحہ اول -