تو ہین عدالت ، عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری ، تعصب پر مبنی فیصلہ چیلنج کرینگے :تحریک انصاف
اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک 228نیوز ایجنسیاں) الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں عمران خان کو 26 اکتوبر کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔اس سے قبل 15 ستمبر کو الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاہم ان کی عدم پیشی پر الیکشن کمیشن نے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جو اسلام آباد ہائیکورٹ نے معطل کردیئے تھے۔الیکشن کمیشن میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیئر مین پی ٹی آئی کو جاری کیے گئے شوکاز نوٹس پر مختصر فیصلہ سنایا گیا اور ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے۔گزشتہ سماعت پر عمران خان نے اپنے وکیل کے ذریعے معافی نامہ جمع کرایا تھا تاہم گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں عمران خان کو 26 اکتوبر کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا فیصلہ 3۔2 سے دیا، الیکشن کمیشن کے پنجاب اور سندھ کے ارکان نے وارنٹ گرفتاری کی مخالف کی تاہم چیف الیکشن کمشنر سمیت 3 ارکان نے وارنٹ جاری کرنے کا حکم دیا۔الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔دوسری جانب تحریک انصاف نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔بابر اعوان نے کہا کہ کہ عمران خان کے وارنٹ گرفتاری اسلام آبادہائیکورٹ کے فل بنچ میں چیلنج کریں گے، الیکشن کمیشن کے نشانے پر صرف ایک پارٹی تحریک انصاف اور ایک سیاسی رہنما عمران خان ہیں۔خیال رہے کہ عمران خان نے غیر ملکی فنڈنگ کیس میں متعصب ہونے کے الزامات لگائے تھے جس پر اکبر ایس بابر نے 23 جنوری کو ان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ؤں نے الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کا فیصلہ تعصب و تنگ نظری پر مبنی ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ،الیکشن کمیشن کے پاس وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے اختیارات ہی نہیں ،چیف الیکشن کمشنر کے 2داماد حکومت کے ملازم ہیں وہ اس عہدے پر رہنے کے اہل نہیں ،پہلے ہم خاموش رہے تھے اب نہیں رہیں گے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پی ٹی آئی نعیم الحق نے کہا کہ عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنا قابل مذمت فعل ہے، چیف الیکشن کمشنر کے 2بیٹے حکومت کے ملازم ہیں انہوں نے عمران خان کے معاملے میں تنگ نظری کا مظاہرہ کیا گیاہے، وارنٹ گرفتاری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔نعیم الحق نے کہا کہ الیکشن کمیشن ان اختیارات کے تحت فیصلہ دینا چاہتا ہے جو اس کے پاس ہیں ہی نہیں، عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس پرانے قانون کے مطابق سنا جا رہا ہے حالانکہ وہ قانون ختم ہو چکا ہے، ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔پہلے ہم خاموش رہے ہیں لیکن اب خاموش نہیں رہیں گے، یہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرانے کی اہلیت نہیں رکھتا۔ بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی اور عمران خان کے خلاف فیصلے تعصب کی بنیاد پر ہوتے ہیں۔ ہمارا بنیادی سوال یہ ہے کہ عمران خان کے خلاف نوٹسز کس قانون کے تحت جاری کیے گئے، جب تک اختیارِ سماعت کا فیصلہ نہیں ہوتا، جلدی میں جو بھی فیصلے کیے جائیں گے، اس کا مطلب یہی ہے کہ پی ٹی آئی اور عمران خان نشانے پر ہیں۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہیکہ عمران خان کو مشورہ ہے کہ وہ الیکشن کمیشن میں پیش ہوں اس سے پہلے کوئی پولیس اہلکار انہیں لا کھڑا کرے۔اپنے چیمبر میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ہم الیکشن ترمیمی بل کوایک شخص کا بل سمجھتے ہیں اور ہم نے اس کی مخالفت کی، پتا نہیں کیوں لوگ شور کرکے دکھاتے ہیں کہ ہم ہی سب کچھ ہیں، جو پارلیمنٹ میں نہیں آتا لوگوں کو اسے ووٹ نہیں دینا چاہیے۔خورشید شاہ نے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر نے نوازشریف کے لیے نیا پنڈورا بکس کھولا ہے، ایک چیز جو طے ہوچکی ہے اس کو اب اٹھانا درست نہیں۔اپوزیشن لیڈر نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر انہیں مشورہ دیا کہ عمران خان آج ہی الیکشن کمیشن میں پیش ہوں، بہتر ہے عمران خان جائیں اور بتائیں کہ اداروں کا احترام کرتا ہوں خورشید شاہ نے کے الیکٹرک پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک نے صارفین کا بیڑا ہی غرق کردیا ہے،
عمران خان وارنٹ گرفتاری