پنجاب حکومت اور اساتذہ کے درمیان مذاکرات کا میاب ،دھرنا ختم

پنجاب حکومت اور اساتذہ کے درمیان مذاکرات کا میاب ،دھرنا ختم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور( خبرنگار) پنجاب حکومت اور اساتذہ کے درمیان گزشتہ رات مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں۔ وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان اور سیکرٹری تعلیم کی اساتذہ کی تنظیم پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی صدر سجاد اکبر کاظمی، رانا لیاقت علی اور دیگراساتذہ کے ساتھ ایک طویل میٹنگ ہوئی جس میں وزیر تعلیم نے اساتذہ کوسکولوں کی نجکاری نہ کرنے اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لئے کمیٹی قائم کر کے منظوری کی یقین دہانی کروائی جس پر اساتذہ نے احتجاجی دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ قبل ازیں پنجاب ٹیچر ز یونین کے مرکزی صدر سجاد اکبر کاظمی ،رانا لیاقت علی ،سعید نامدار اور دیگر مرکزی عہدیداروں کی کال پر صوبہ بھر کے اساتذہ کا ڈے اینڈ نائٹ احتجاجی دھرنا دیا گیا ہے، لاہور میں دوسرے روز اتوار کو بھی سینکڑوں اساتذہ سرکاری سکولوں کی نجکاری کے خلاف سراپا احتجاج بنے رہے مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنے کے دوران 10اساتذہ گرمی کی لو اگنے سے بیہوش ہو گئے ۔اساتذہ کے احتجاجی دھرنے میں لاہور کے علاوہ پنجاب کے دیگر شہروں سے بھی اساتذہ نے احتجاجی دھر نے میں شر کت کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا ہے اور حکومت سے پنجاب کے تعلیمی اداروں کی نجکاری کا فیصلہ واپس لینے سمیت دیگر مطالبات فوری طور پر منظور کر نے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ (ق) لیگ کے میاں منیر احمد اور پیپلزپارٹی کی فائزہ ملک سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے قائدین اور کارکنوں نے بھی احتجاج دھر نے میں شر کت کر کے حکومت سے نجکاری کا فیصلہ لینے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ احتجاجی دھر نے میں شدید گری کی وجہ سے ٹیچر محمد طالب ‘عنایت علی ‘مشاق صفدر سمیت 10استاتذہ بے ہوش ہوگئے جہاں وہاں ہی طبی امداد دی گئی جبکہ دھرنے کے باعث مال روڈ پر ٹریفک بری طرح متاثر ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہاشہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اساتذہ کیساتھ جلد از جلد مذاکرات کرکے مسئلے کو حل کیا جائے جبکہ پنجاب کے وزیر تعلیم پنجاب رانا مشہود خان نے کہا ہے کہ احتجاج کرنے والے اساتذہ سے مذاکرات کاسلسلہ جاری ہے اورانہیں یقین ہے کہ اساتذہ کیساتھ مذاکرات کامیاب ہو جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ سرکاری سکولوں کے اساتذہ کو ملازمتوں سے نہیں نکالا جا رہا تاہم ناقص کارکردگی دکھانے والے سکولوں کو نجی تنظیموں کے حوالے کیا گیا ہے اور جن سکولوں کو ان تنظیموں کے حوالے کیا گیا وہاں بہت بہتری آئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت اساتذہ کی نوکریوں کو تحفظ دیا جائے گا تاہم سکولوں کو نجی تنظیموں کے سپردکرنے کا واحد مقصد تعلیمی معیار اور انرولمنٹ کو بہتر کرنا ہے‘ جن سکولوں میں پہلے بچوں کی تعداد 10تھی وہاں اب تعداد 100سے بھی تجاوز کرچکی ہے اور تعلیم کا معیار بھی بہتر ہوا ہے جبکہ پنجاب ٹیچرز یونین کے صدر سجا د کاظمی اور رانا لیاقت علی سمیت دیگرعہدیداروں نے اساتذہ کی تنظیموں کے عہدیداروں کی کور کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کی نجکاری سے وہاں کا تعلیمی نظام تباہ ہو رہا ہے اور وہاں کسی کا مانٹیر نگ کا نظام بھی نہیں رہیگا ہم پنجاب میں تعلیم اور بچوں کے مستقبل کو بچانے کی جنگ لڑ رہے ہیں اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج کریں گے اور اگر حکومت نے ڈے نائٹ احتجاجی دھر نے کے باوجود مطالبات کو تسلیم نہ کیے تولاہور سمیت پنجاب بھر میں سکولوں کی تالہ بندی اور پارلیمنٹ ہاوس تک لانگ مارچ کا اعلان کیا جائے گا اور مطالبات کی منظوری تک پارلیمینٹ ہاوس کا گھیراو جاری رکھا جائے گا ۔دوسری جانب آخری اطلاعات تک رات گئے تک اساتذہ کا پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنے کا سلسلہ جاری رہا اور احتجاجی دھرنے میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکن شرکت کرتے رہے ۔

مزید :

صفحہ اول -