امریکی امداد کے حصول میں پاکستان کیلئے لشکر طیبہ کیخلاف کارروائی کی شرط ختم

امریکی امداد کے حصول میں پاکستان کیلئے لشکر طیبہ کیخلاف کارروائی کی شرط ختم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن(اے این این) امریکہ نے امداد کے حصول میں پاکستان کیلئے لشکر طیبہ کیخلاف کارروائی کی شرط ختم کردی۔تفصیلات کے مطابق امریکی نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ 2018ء کے مطابق سیکرٹری دفاع نے اس بات کی تصدیق کرنا تھی کہ پاکستان، کالعدم لشکر طیبہ اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف موثر کارروائی عمل میں لارہا ہے۔نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ 2018ء میں سے لشکر طیبہ کے خلاف کارروائی کی شرط کو ختم کردیا۔واضح رہے کہ امریکی قانون سازی کی ترتیب میں ہاوس آف ریپریزنٹیٹوز اور سینیٹ اپنے اپنے بل جمع کراتی ہے جس کے بعد ایک کانفرنس منعقد کی جاتی ہے جہاں ان دونوں بلوں میں سے تنازعات کو ختم کیا جاتا ہے۔پاکستان کیلئے امریکی کولیشن سپورٹ فنڈ میں سے ملنے والی امداد کے حوالے سے ہونے والی اس کانفرنس میں 70 کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا گیا تھا، جس میں سے 35 کروڑ ڈالر جاری کرنے سے متعلق سیکرٹری دفاع کی تصدیق کی شرط کے ساتھ منسلک کردیا گیا ہے۔امریکی سیکرٹری دفاع کی تصدیق میں اس بات کی وضاحت ہوگی کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشنز کر رہا ہے۔پاکستان اپنے وعدے کے مطابق حقانی نیٹ ورک کو اپنی حدود میں پناہ گاہیں دینے اور چندے جمع کرنے اور تنظیمی سرگرمیوں سے روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کر رہا ہے۔پاکستان مسلح تنظیم کی سرحدی علاقے میں آمد و رفت کو روکنے اور حقانی نیٹ ورک کے سینئر اور درمیانے درجے کے کارندوں کو حراست میں لینے میں واضح پیش رفت کر رہا ہے۔ہاوس بل میں ڈاکٹر شکیل آفریدی کو بین الاقوامی ہیرو تصور کیے جانے اور حکومت پاکستان سے ان کی رہائی کا مطالبہ کرنے کی بات بھی زیر غور آئی۔شرکاء نے امریکیوں کو ڈاکٹر شکیل آفریدی کی جانب سے اسامہ بن لادن کی تلاش میں مدد فراہم کیے جانے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ شکیل آفریدی کی قید کے حوالے سے فکر مند ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انہیں جلد سے جلد رہا کیا جائے۔
امداد/لشکر طیبہ

مزید :

صفحہ اول -