مذاکرات میں تعطل ،جتنے دن مرضی بیٹھیں ،طاقت کا استعمال ہو گا نہ استعفا دوں گا ،نواز شریف ،استعفا لیکر اٹھوں گا ، عمران خان
اسلام آباد (اے این این، آن لائن، آئی این پی، مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد میں دھرنا دینے والی تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے حکومت کے ساتھ مزید مزاکرات سے انکار کردیا ہے جس سے گفت و شنید میں تعطل پیدا ہوگیا ہے، عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ حکومت نے سڑکوں پر پھر سے کنٹینر رکھ کر دھرنے کے شرکاءکا محاصرہ کرلیا ہے۔ بعد میں دونوں جماعتوں نے مذاکرات کی بحالی کیلئے اسلام آباد کی سڑکوں پر سے کنٹینر ہٹانے کی شرط پیش کردی۔ تفصیل کے مطابق تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمودقریشی نے حکومت سے مذاکرات معطل کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ حکمرانوں بات چیت کے پہلے دورکے بعد اپنے رویے میں نرمی کی بجائے مزید سختی کردی ، ہمارے رویے جمہوری ہیں ،دوسرے لوگ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے جارہے ہیں ان کا اصلی چہرہ عنقریب بے نقاب ہونے والا ہے ،عدم تشدد کی پالیسی پر گامزن رہیں گے مگرحکومت نے جارحیت کی تو اپنا دفاع کرینگے ۔ جہانگیر ترین کی رہائش گاہ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ بدھ کو حکومتی وفد سے اچھے ماحول میں بات چیت ہوئی ، ہم نے گورنر پنجاب کی قیادت میں حکومتی وفد کے سامنے اپنے مطالبات رکھے اور انہیں یقین دلایا کہ وہ یہ مطالبات اپنی قیادت کے سامنے رکھیں گے اور جمعرات کو جواب دینگے اس کےلئے دو بجے کا ٹائم مقرر تھا لیکن ہمیں رات کو غیر مصدقہ اور صبح مصدقہ اطلاع ملی کہ حکومت نے کریک ڈاﺅن کا فیصلہ کرلیا ہے ، اسلام آباد کو سیل کیا جارہا ہے مزید کنٹینر لگائے گئے ہیں کھلی سڑکوں کو بھی بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔ حکومت نے مذاکرات کے بعد اپنے رویے میں نرمی کی بجائے مزید سختی کی ہے پکڑ دھکڑ پہلے سے زیادہ شروع کردی گئی ہے ڈسکہ ¾ بورے والا اور پنجاب کے مختلف شہروں میں گرفتاریاں شروع کردی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سڑکیں بند کرنے سے اسلام آباد کے عام شہری متاثر ہورہے ہیں ان کا کیا قصور ہے؟۔ شاہ محمود قریشینے کہا کہ ملتان میں میرے گھر پر حملہ کیا گیا اور حملہ کرنے والے لوگ نمایاں ہیں ،ان میں مسلم لیگ (ن)کے ذمہ داران ہیں ماحول کو بگاڑا جارہا ہے ۔ بلال بٹ کی سربراہی میں میرے گھر پر حملہ کروایا گیا ابھی تک مقدمہ بھی درج نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے کسی غیر قانونی اقدام کا مطالبہ نہیں کیا حکومت نے دھرنے کے شرکاءکو شامیانے ¾ کھانا اور کرسیاں دینے والوں کو روک لیا ہے اسمبلی میں جو تقاریر کی گئیں اس سے واضح ہے کہ وہ مذاکرات کے ماحول کو بگاڑنے والے لوگ ہیں ، اس طرح مذاکرات نہیں ہوسکتے یہ سب اشک شوئی کےلئے کیا جارہا ہے لوگوں کو دکھایا جارہا ہے کہ رویے جمہوری ہیں اور دوسرے لوگ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے جارہے ہیں ان کا اصلی چہرہ عنقریب بے نقاب ہونے والا ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ آئی جی اسلام آباد آفتاب چیمہ فرض شناس اور دیانتدار آفیسر ہیں انہوں نے کریک ڈاﺅن سے انکار کیا اور انہیں عہدے سے ہٹا دیاگیا ہے ، حکومت کے عزائم ٹھیک نہیں ہیں اس لئے مذاکرات بے سود ہیں ہم نے مذاکراتی عمل کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اگر حکومت نے اپنے رویے پر نظرثانی کی تو ہمارا رویہ بھی مثبت ہوگا اگر حکومت نے جارحیت کی تو ہم اپنا دفاع کرینگے ۔ ہماری پالیسی پرامن رہنے کی ہے ہم عدم تشدد کی پالیسی پر گامزن رہیں گے ۔ اس موقع پر جہانگیر ترین نے کہاکہ جب تک مری ¾ ٹیکسلا اور گوجر خان کے راستے نہیں کھولے جاتے ہم مذاکرات پر راضی نہیں ہو ں گے ۔ بعد کی اطلاعات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کیلئے مشروط آمادگی ظاہر کر دی ہے اور مذاکرات کا عمل بحال کرنے کیلئے مطالبات پیش کر دیئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کنٹینر ہٹائیں جائیں تو مذاکرات ہو سکتے ہیں، ہم مذاکرات کرنا چاہتے ہیں حکومت نہیں چاہتی۔دوسری جانب پاکستان عوامی تحریک کے رہنماءڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا ہے کہ آئی جی کوہٹانے کا مقصد مارچ کے خلاف آپریشن ہے، سنجیدہ مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، اگر شرائط تسلیم کی جائیں راستوں سے کنٹینرز فوری طور پر ہٹائے جائیںآپریشن نہ کیا جائے تو مذاکرات آگے بڑھ سکتے ہیں۔ رکاوٹیں نہ ہٹیں تو سمجھیں گے حکومت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہے۔ دریں اثناءپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ امریکا کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ہمیں کہے کہ نواز شریف ایک جمہوری وزیراعظم ہیں۔ میں اس ملک کو نواز شریف سے آزاد کئے بغیر اسلام آباد سے نہیں جاﺅں گا۔ حکمران فیصلہ کر لیں کہ وہ عزت سے اقتدار چھوڑیں گے یا نہیں، پارلیمنٹ ہاﺅس کے سامنے آزادی مارچ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کیا کہ میری زندگی کا ایک بہت بڑا عرصہ مغرب میں گزرا ہے، میں مغرب کی جمہوریت کو نواز شریف کی نسبت بہت اچھے طریقے سے جانتا ہوں۔ نواز شریف کیساتھ کون کون کھڑا ہے، آج سامنے آگیا۔ امریکی سفیر رچرڈ اولسن سے مودبانہ گزارش ہے کہ اگر آپ کے ملک میں الیکشن میں دھاندلی ہو تو آپ اسے تسلیم کر لیں گے؟۔ میں اور آپ جانتے ہیں کہ اگر امریکا اور مغرب میں ہونے والے انتخابات میں ووٹوں کی تصدیق نہ ہو تو اس کو کبھی تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ امریکی سفیر ایک سمجھدار آدمی ہیں ،میری ان سے گزارش ہے کہ وہ اپنے حکام کو سمجھائیں کہ پاکستان کی سیاست میں اپنا کردار ادا نہ کریں۔ انہوں نے امریکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ سن لو ! آپ کو ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ امریکا سے مودبانہ گزارش ہے کہ ہمیں آپ کی ڈکٹیشن اور این او سی کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے کارکنوں سے وعدہ کیا کہ میں نواز شریف کی طرح امریکا سے مدد نہیں مانگتا۔ عمران خان بطور وزیراعظم امریکی ہتھیار نہیں بنے گا۔ انقلاب مارچ سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم کسی سے لڑائی نہیں چاہتے، ہم ایک پرامن لوگ ہیں۔ تحریک انصاف کے کارکن گزشتہ ایک ہفتے سے سڑکوں پر ہیں لیکن اسلام آباد کا ایک گملہ بھی نہیں ٹوٹا۔ عمران خان نے انقلاب مارچ کے شرکاءسے امریکا کا جو یار ہے، غدار ہے، غدار ہے اور امریکا کا جو یار ہے وہ غلام ہے، غلام ہے کے نعرے بھی لگوائے۔ انہوں نے کہا کہ میرا دل کہتا ہے کہ ہفتے کی رات کو ایمپائر کی انگلی اٹھ جائے گی، دو دن میں پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ ہو جائے گا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سہ پہر کے وقت بھی خطاب کیا اورکہ حکومت نے اپنے ضمیر کی آواز سننے والے آئی جی پولیس کو ہٹا دیا ، اگر میرے کسی کارکن پر گولی چلی تو میں قائم مقام آئی جی کو گردن سے پکڑوں گا، نواز شریف کے استعفے کے بغیر واپس نہیں جاﺅنگا ۔ تحریک انصاف کے کارکن اس امتحان میں پاس ہوگئے تو نیا پاکستان بننے سے کوئی نہیں روک سکتا آزادی کےلئے قربانیاں دینا پڑتی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اگر کسی نے گولی چلائی تو میں سب سے آگے آﺅں گا کہیں نہیں چھپوں گا ہم مرنے کےلئے تیار ہیں، گولیاں چلانے والوں سے اللہ حساب کرےگا ہم مقابلہ کرینگے ۔اسلام آباد پولیس اب عوام کے سمندر کو نہیں روک سکتی، آئی جی وزیراعظم ہاﺅس میں بیٹھے بزدل انسان کی بات نہ سنیں آکر مجھ سے بات کرلیں، میں جب حکومت میں آیا تو ایسے آئی جی کو نہیں چھوڑوں گا ، جو گولی چلائے اس پر اللہ کی لعنت ہو ۔ انہوں نے کہاکہ دھاندلی کرنے والے کے ہوتے ہوئے انصاف نہیں ہوسکتا پارلیمنٹ میں مجرم بیٹھے ہوئے ہیں قوم انہیں نہیں مانتی ۔ میں نواز شریف کے استعفے کے بغیر واپس نہیں جاﺅنگا رکاوٹیں غیر قانونی ہیں جس سے لوگوں کا روزگار تباہ ہورہا ہے ہم نے تو کسی کو نہیں روکا ایک جگہ پر بیٹھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف اپنی کرسی بچانے کےلئے پولیس کو استعمال کررہے ہیں ، احتجاج کےلئے سڑکوں پر آنا ہمارا جمہوری حق ہے ہم نے 14 ماہ قانون کا راستہ استعمال کیا لیکن انصاف نہیں ملا ہم کوئی غلط کام نہیں کررہے نہ قانون توڑ رہے ہیں ۔ سپریم کورٹ سے اپیل ہے کہ وہ کنٹینرز ہٹانے کا حکم دے ، مجھے اللہ نے سب کچھ دیا ہے کوئی اور کچھ نہیں دے سکتا ایک غیر ملکی یونیورسٹی کا وائس چانسلر بھی بنایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جب تک میں زندہ ہوں کہیں نہیں جاﺅنگا ادھر ہی بیٹھا ہوں ۔ انہوں نے سیکرٹری داخلہ شاہد خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ تم کیا سمجھتے ہو بچ جاﺅ گے پہلے الیکشن میں دھاندلی میں تمہارا ہاتھ تھا اس کا بھی حساب لیں گے اگر پولیس کو ہمارے خلاف استعمال کیا تو پولیس کی تباہی ہوگی اور اسلام آباد کی بھی ، ہم تمہیں جیل میں ڈال کر سزائیں دیں گے تمہارا چوری کا مال ضبط کرینگے ۔ انہوں نے کہاکہ سارے پاکستانی کراچی ¾ کوئٹہ اور پنجاب سمیت تمام شہروں سے باہر نکل آئیں پشاور اور گوجرخان والے اسلام آباد آجائیں ساری رکاوٹیں دور کرکے آجائیں ، ہم پرامن رہیں گے ۔ عمران خان نے کہاکہ ہم نے مذاکرات معطل کردیئے ہیں اور حکومت سے بات چیت ختم ہوگئی ہے ۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہر القادری نے کہا ہے کہ حکومت دھرنوں کے شرکاءکو بھوکا پیاسا مارنا چاہتی ہے،سرکاری پانی میں زہر ملانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے،آئی جی اسلام آباد کو کریک ڈاو¿ن سے انکار پر ہٹا دیا گیاہے،شریف برادران کو خون کا حساب دینا ہو گا،آئین قانون اور عدالتیں بدلہ لیں گی۔دھرنے میں بیٹھے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت درندگی کامظاہرہ کر کے وحشت اور دہشت کاماحول بنانا چاہتی ہے۔گرمی اور سخت دھوپ میں بیٹھے ہوئے لاکھوں لوگ جن میں خواتین،مائین ،بہنیں اور بیٹےوں کے ساتھ مرد بچے بوڑھے بھی شامل ہیں ، انہیںکو سخت دھوپ سے بچانے کے لئے ٹینٹ منگوائے گئے مگر درندہ صفت حکمرانوں نے شاہراہ دستور کے تمام راستے بندکر کے پانی اور کھانا بھی بند کردےا ہے۔حکمران درندگی کامظاہرہ کرہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ حکومت کا پانی میں کچھ کیمیکل ڈالنے کا پروگرام ہے۔ جس سے یہاں پر موجود عوام کو ڈائرےا اور پیٹ کی بیمارےاں لگ جائیں۔انہوںنے حکمرانوں کو سخت تنقید کا نشانی بناتے ہوئے کہا کہ پچھلی رات کو آپریشن کاحکم نہ ماننے پر آئی جی اسلام آباد آفتاب چیمہ کو ان کے عہدے سے ہٹا دےا گےا ۔شکر ہے کہ آفتاب چیمہ جیسے نیک اور باکردار لوگ اب تک موجود ہیں۔انہوںنے کہا کہ کارکنوں گھبرانا نہیں ہے،تم پر یہ بڑے امتحان کا وقت ہے ،جتنی مشکلات بھی آجائیں صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا،انقلاب بہت قریب ہے، حکومت ماڈل ٹاﺅن جیسا ماحول بنانا چاہتی ہے کارکنوں کے عزم و حوصلے اور ہمت کو سلام پیش کرتا ہوں۔ طاہر القادری نے کہا کہ انقلاب چند دنوں میں نہیں آتا جو مشکلات کے باعث جانا چاہیں چلے جائیں وہ اکیلے ہی اپنے لوگوں کے لئے گولی کھالیں گے۔انھوں نے کہا کہ دھرنے میں کئی لوگ بھوک اور پیاس سے نڈھال ہیں،پاکستان عوامی تحریک سمیت کئی جماعتیں اور سول سوسائٹی ان کے کھانا لاتی ہے لیکن کنٹینروں کی وجہ سے وہ یہاں تک آنہیں سکتا۔ نواز شریف اور شہباز شریف درندے ہیں جنہیں ایک ایک خون کا بدلہ دینا ہوگا۔ جب وہ اقتدار سے اتریں گے تو ملک کا آئین، قانون اور عدالتیں بدلہ لیں گی۔ پاکستان عوامی تحریک یا تحریک انصاف کے کارکنوں نے مسلم لیگ(ن)کے رہنماں پر حملہ نہیں کیا لیکن شاہ محمود قریشی کے گھر پر مسلم لیگ(ن)کے کارکنوں نے حملہ کیا کیونکہ وہ ملک کو خانہ جنگی میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اسمبلیوں میں جمہوریت کی بات کرنےوالے مقدس ایوانوں کو ناپاک کررہے ہیں۔ لوگوں کے لئے کھانا اور سائبان کی فراہمی روک دینا جمہوریت ہے تو ہم ہزار بار اس رویے پر لعنت بھیجتے ہیں۔ حکومت نے ہمارے شامیانے اور ساو¿نڈ سسٹم کے 25ٹرک روک رکھے ہیں،کارکنان مارگلہ روڈ پر جا کر اپنے ٹرک چھڑوا لائیں۔
مذاکرات تعطل