جے آئی ٹی کی تیسری رپورٹ تیار آج سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائیگی ،کیپٹن (ر) صفدر کی تاریخ پیشی میں تبدیلی کی درخواست مسترد
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں) پانامالیکس کی تفتیش کے 45دن مکمل ہونے پر جے آئی ٹی اپنی تیسری رپورٹ آج سپریم کور ٹ میں جمع کرائے گی۔ جے آئی ٹی کی تیار کردہ تیسری رپورٹ میں وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے بیانات بھی شامل ہیں ۔ جبکہ پا نا ما لیکس مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی جانب سے دائر پیشی کی تاریخ میں تبدیلی کی درخوا ست بھی مسترد کردی ہے تفصیلات کے مطابق پانامہ لیکس جے آئی ٹی کا اجلاس گزشتہ روز واجد ضیا کی سربراہی میں فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں ہواجس میں سپریم کورٹ میں پیش کرنے کیلئے تیسری رپورٹ تیار کی گئی جو آج سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائیگی ۔رپو رٹ میں وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلی شہباز شریف کے بیانات کو بھی شامل کیا گیاہے۔جے آئی ٹی نے 23 جون کو سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک کو طلب کیا ہے جو جے آئی ٹی میں پیش ہونے کیلئے گزشتہ روز برطانیہ سے پاکستان پہنچ گئے ہیں جبکہ وزیراعظم کے داماد کیپٹن صفدر کو جے آئی ٹی نے 24 جون کو طلب کیا ہے،اس سے قبل کیپٹن صفدر نے عمرہ کیلئے جانے کی غرض سے وقت مانگا تھا،تاہم انکی درخواست جے آئی ٹی نے مستر د کر دی ۔جے آئی ٹی اس سے قبل سپریم کو رٹ میں اپنی 30روزہ رپورٹ 7جون کو جمع کرا چکی ہے، جس میں وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسین نواز اور حسن نواز کے بیانات کے علاوہ نیشنل بنک کے صدر سعید احمد اور وزیر اعظم کے قریبی عزیر طارق شفیع کے بیانات بھی شامل تھے ۔واضح رہے پاناما جے آئی ٹی کی ڈیڈ لائن 7 جولائی کو ختم ہو جائے گی ، حتمی رپورٹ کے بعدسپریم کورٹ کیس پر اپنا فیصلہ سنائے گی۔ قانونی ماہرین کی اکثریت کی رائے ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ آنے پر سپریم کورٹ میں باقاعدہ سماعت ہوگی۔شریف فیملی ، عمران خان اور دیگر درخواست گزاروں کے وکلا کو رپورٹ پر دلائل کا موقع دیا جائے گا۔ بعض ماہرین کے خیال میں مشترکہ ٹیم کی رپورٹ پر حتمی فیصلے کیلئے نئے بنچ کی تشکیل بھی خارج از امکان نہیں۔ ماہرین کے مطابق جے آئی ٹی حقائق جاننے کیلئے بنائی گئی ، حتمی فیصلہ سپریم کورٹ کرے گی۔ وزیر اعظم کی نااہلی کی صورت میں فوجداری کارروائی بھی ہو سکتی ہے۔
جے آئی ٹی