سپریم کورٹ نے لطیف کھوسہ کو ریکارڈ ٹمپرنگ کا تذکرہ کرنے سے روک دیا
اسلام آباد(آن لائن )سپریم کورٹ نے سندھ کے سابق سیکرٹری کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران لطیف کھوسہ کوریکارڈ ٹمپرنگ کا تذکرہ کرنے سے روک دیا۔کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی، ملزم کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ ملزم پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے، علی احمد لنڈ کا بینک ریکارڈ پیش کرچکا ہوں جس میں ٹمپرنگ نہیں ہوسکتی، اس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ ریکارڈ ٹمپرنگ کی بات نہ کریں ،عدالت ریکارڈ ٹمپرنگ کے معاملے میں پہلے ہی حساس ہے، لطیف کھوسہ نے کہا کہ سابق سیکرٹری سندھ علی احمد لنڈ کے خلاف غیر قانونی اثاثوں سے متعلق ریفرنس دائر کیا گیا ہے، میرا موکل 8 ماہ سے جیل میں ہے، ضمنی ریفرنس دائر کر کے 40 گواہ شامل کئے گئے، اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ نیب کو 40 مزید گواہوں کی ضرورت کیوں محسوس کی ، عدالت نے علی احمد لنڈ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اپریم کورٹ