وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی مسلم دشمنی نے جانوروں کو بھی مشکل میں ڈال دیا

وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی مسلم دشمنی نے جانوروں کو بھی مشکل میں ڈال دیا
 وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی مسلم دشمنی نے جانوروں کو بھی مشکل میں ڈال دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اترپردیش(مانیٹرنگ ڈیسک) اترپردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ نے وزیر اعلیٰ بنتے ہی ریاست میں موجود مذبح خانے بند کرنے کا حکم تو جاری کر دیا تھا لیکن اس فرمان سے ریاست کے سفاری پارکس میں موجود ’’گوشت خور جانوروں‘‘ کو جان کے لالے پڑ گئے ہیں ،ریاست میں موجود یہ خطرناک اور خونخوار پہلے بھینس کا گوشت کھا کر اپنے پیٹ کی آگ بجھاتے تھے لیکن مذبح خانے بند ہونے سے ان خوفناک جانوروں کو بھی فاقے کرنا پڑ رہے ہیں ،سرکاری حکام ان خونخوار جانوروں کی خوراک کے لئے بکرے اور مرغی کے گوشت کا انتظام تو کر رہے ہیں ،لیکن جس طرح بھینس کا گوشت شکم کو بھرنے کا کام کرتا تھا ’’بیچاری مرغی ‘‘ اور بکرے کا گوشت ویسا کام نہیں کر رہا جبکہ قیمت میں بھی یہ گو شت بھینس کے گوشت سے ساڑھے3گنا زیادہ مہنگا ہے۔اس حوالے سے اٹاوہ سفاری پارک کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر انیل کمار پٹیل کا کہنا ہے کہ سفاری پارک میں47 ایسے ہیں جن کی خوراک بھینس کا گوشت ہے ،ان میں 8 شیر جن میں 2 معصوم بچے شامل ہیں ،7 ٹائیگرز ،4 سفید شیر ، 12 جنگلی بلیاں ،8 پینتھرز، 2 گیدڑ ، 2 لگڑ بگڑ ،اور 2 بھیڑیے بھی موجود ہیں، ان کو کھانے کے لئے پہلیبھینس کا گوشت دیا جاتا تھا ، گزشتہ 3 دن سے گوشت کی دستیابی نہ ہونے کی وجہ سے ان جانوروں کو بکرے اور مرغ کا گوشت کھانے کے لئے دیا جا رہا ہے ,ہمیں ہر روز ان جانوروں کے لئے 235 کلو بھینس کا گوشت چاہئے ہوتا ہے لیکن اب مذبح خانے بند ہونے سے ہم انہیں 80 کلو گوشت ہی فراہم کر پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان جانوروں کے لئے بکرے اور مرغ کے مقابلے بھینس کا گوشت زیادہ بہتر ہے لیکن یہ اکیلے اٹاوہ کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ لکھنؤ اور کانپور کے چڑیاگھر وں کو بھی اسی بحران سے گزرنا پڑ رہا ہے، اس مسئلہ کو جلد دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔دوسری طرف اٹاوہ سفاری پارک میں گوشت سپلائی کرنے والے ٹھیکیدار حاجی نظام کا کہنا ہے کہ ابھی تک چڑیا گھر کے ان جانوروں کے لئے بھینس کا گوشت دستیاب کرایا جاتا تھا، بوچڑ خانے بند ہونے اور گوشت نہ مل پانے کی وجہ سے ان بے زبان جانوروں کے لئے ہر روز 50 کلو بکرے کا گوشت بھیجا جا رہا ہے۔ ٹھیکیدار کے مطابق اس سے انہیں بہت نقصان ہو رہا ہے، لیکن کوئی جانور بھوکا نہ مرے، اس لیے وہ بکرے کا گوشت فراہم کر رہے ہیں۔ حاجی نظام نے کہا انہیں نہیں پتہ کہ کتنے دن وہ ایسا کر پائیں گے۔اٹاوہ سفاری پارک کے جانوروں کا مستقبل کیا ہو گا؟ یہ تو اب اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی ہدایات پر ہی انحصار کرے گا لیکن یہاں کیجانور تو نہیں جانتے کہ لکھنؤ کی سیاسی فضا بدل جانے سے ان کو کھانے کے ہی لالے پڑ جائیں گے۔

مزید :

صفحہ اول -