ملک میں تعلیم مہنگی ہے ،صرف امیر ہی اپنے بچوں کو پڑھا سکتے ہیں :سپریم کورٹ
اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے محکمہ اوقاف کی زمینوں پر قبضے سے متعلق کیس میں محکمہ اوقاف سے زمینوں پر قبضے نیلامی اور اوقاف کے سکولوں کے اکاؤنٹ کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت دو جون تک ملتوی کر دی جبکہ دوران سماعت جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ملک میں تعلیم مہنگی ہے صرف امیر ہی اپنے بچوں کو پڑھا سکتے ہیں ۔غریب آدمی اپنے بچوں کو پڑھانے سے قاصر ہیں حکومت غریبوں کے بچوں کی تعلیم کے لئے بھی اقدامات کرے ۔ منگل کے روز کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔ کارروائی شروع ہوئی تو درخواست گزار مظفر حسین خان نے عدالت کو بتایا کہ مظفر گڑھ ، راجن پور میں کئی مربع زمین پر لوگوں نے قبضہ کر رکھا ہے اوقاف کے سکولوں میں فیسیں ہزاروں میں ہیں یہاں صرف امیروں کے بچے پڑھ سکتے ہیں اوقاف کی زمینوں پر ڈاکو اور گینگ رہتے ہیں ۔محکمہ اوقاف زمین کی قیمت درست نہیں بتاتا ۔اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ زمینوں کی نیلامی کی دیکھ بھال کے لئے کمشنر کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی ہے اس پر جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ملک میں تعلیم مہنگی ہے صرف امیر لوگ ہی اپنے بچوں کو پڑھا سکتے ہیں غریب آدمی اپنے بچوں کو تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے سے قاصر ہے حکومت غریبوں کے بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کے لئے اقدامات کرے ۔ دریں اثناء فاضل عدالت نے محکمہ اوقاف پنجاب سے زمینوں پر قبضے ، نیلامی اور اوقات کے سکولوں کے اکاؤنٹ کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت دو جون تک ملتوی کر دی ۔