پنجاب میں سکولوں کی طرز پر دیہی و بنیادی مراکز صحت بھی اپنا نے کا فیصلہ
لاہور(جنرل رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ عوام کو معیاری اور جدید طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔محکمہ صحت میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے ثمرات عام آدمی تک پہنچانے کے لئے مانیٹرنگ کا موثر نظام نا گزیر ہے۔ہیلتھ سیکٹر ریفارمز پروگرام پر موثر عملدرآمد کیلئے محنت اور لگن سے کام کیا جائے اورجعلی ادویات کی تیاری اور خرید و فروخت کے گھناؤنے دھندے میں ملوث افراد کے خلاف پوری قوت سے کریک ڈاؤن جاری رکھا جائے۔ جعلی ادویات تیار کرنے والی فیکٹریاں انسانوں کی قتل گاہیں ہیں اور ان فیکٹریوں کو سیل کر کے مالکان کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے ۔وہ یہاں ویڈیولنک کے ذریعے سول سیکرٹریٹ میں اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔ اجلاس کے دوران سکول اپنانے کی طرز پر محکمہ صحت کے دیہی و بنیاد ی مراکز صحت بھی اپنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ تمام صوبائی وزراء،اراکین اسمبلی ، چیف سیکرٹری ، سیکرٹری صاحبان ،آر پی اوز ، ڈی سی اوز ، ڈی پی اوز ایک ایک دیہی یا بنیادی مرکز صحت اپنائیں گے اور وہ اپنائی گئی ہیلتھ فسیلٹی میں طبی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائیں گے اور اس ضمن میں باقاعدگی سے دورے بھی کریں گے۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ دیہی و بنیادی مراکز صحت اپنانے کے حوالے سے آئندہ اجلاس میں جامع پلان مرتب کر کے پیش کیا جائے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت سرکاری ہسپتالوں اور دیہی و بنیادی مراکز صحت میں طبی سہولتوں کی بہتری کیلئے جامع اصلاحات کے پروگرام پر تیز رفتاری سے عمل کر رہی ہے اور محکمہ صحت میں متعارف کرائی جانے والی اصلاحات بارآور ثابت ہو رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صحت کی معیاری سہولتوں کی فراہمی اولین ترجیح ہے،یہی وجہ ہے کہ صحت عامہ کی سہولتوں کو بہتر بنانے کیلئے اہداف مقرر کئے گئے ہیں اوران کے حصول کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں تاکہ عوام کو صحت کی بہترین سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کیلئے ہر طرح کے وسائل حاضر ہیں۔ عوام کو بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے ہر اقدام اٹھایا جائے گا۔صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کیلئے اٹھائے جانے والے تمام اقدامات کا ادارہ جاتی فریم ورک انتہائی ضروری ہے تاکہ اس پروگرام کو تسلسل کے ساتھ جاری رکھا جا سکے۔انہوں نے کہاکہ پنجاب میں تمام ڈرگ ٹیسٹنگ لیبز کو آؤٹ سورس کرنے کا عمل تیز کیاجائے ۔انہوں نے کہاکہ تمام ہسپتالوں میں طبی آلات چالو حالت میں ہونے چاہئیں، کہیں سے کوئی شکایت نہیں آنی چاہیے۔کروڑوں روپے کی مشینری کا ڈبوں میں بند رہنا دکھی انسانیت کے ساتھ بڑا ظلم ہے ۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ہسپتالوں میں طبی آلات کا مکمل سروے کرایاجائے اور ایسا نظام وضع کیا جائے کہ ہسپتالوں کیلئے جس کمپنی سے مشینری خریدی جائے، وہی کمپنی اس کی مکمل دیکھ بھال کی بھی ذمہ دار ہو۔ انہو ں نے کہا کہ دیہی وبنیادی مراکز صحت میں میڈیکل آفیسرز کی تعیناتی کے حوالے سے کانفرنس بلائی جائے اورکانفرنس میں نجی ہسپتالوں کے ڈاکٹروں کو مدعو کر کے ان کی تجاویز حاصل کی جائیں ۔اجلاس میں ہیلتھ سیکٹر ر یفارمز پروگرام پر عملدرآمد کاجائزہ لیا گیا۔ صوبائی سیکرٹری صحت جواد رفیق ملک نے ہیلتھ سیکٹرریفارمز پروگرام پر پیشر فت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔صوبائی وزیر میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن، مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق، اراکین صوبائی اسمبلی ،چیف سیکرٹری ، سیکرٹری اطلاعات اور متعلقہ حکام نے سول سیکرٹریٹ میں ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
لاہور(جنرل رپورٹر)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے یہاں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر اور ایم این اے پرویز ملک نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے ٹھوس اقدامات کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔پاکستان کی معیشت مضبوط ہو رہی ہے۔ چین کے صدر کے دورہ پاکستان کے دوران 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے تاریخی اہمیت کے حامل ہیں۔ 2017 کے اختتام تک چین کے تعاون سے توانائی کے متعدد منصوبے بجلی پیدا کر رہے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں معاشی، تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے ٹھوس حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔ انڈسٹریل سٹیٹس کی بہتری اور نئی انڈسٹریل سٹیٹس کے قیام پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ موٹروے کے نزدیک قائداعظم اپیرل پارک کے منصوبے کی تکمیل سے گارمنٹس کی صنعت مستحکم ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈز کے بلدیاتی انتخابا ت میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کی کامیابی عوام کا پارٹی قیادت اور حکومتی پالیسیوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار ہے۔ دھرنا دینے والوں نے ترقی کے سفر میں رکاوٹ ڈال کر ملک و قوم کا قیمتی وقت ضائع کیا ہے۔ محنت، دیانت اور نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ دھرنوں کی وجہ سے ضائع ہونے والے قیمتی وقت کی تلافی کریں گے۔