وکٹوریہ ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت، آخری مریض کے صحت یاب ہونے تک ہر کام کی خود نگرانی کروں گا: شہباز شریف

وکٹوریہ ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت، آخری مریض کے صحت یاب ہونے تک ہر کام کی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(سٹی رپورٹر) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے عیدکے روزوزیراعظم پاکستان محمد نوازشریف کے ہمراہ بہاول وکٹوریہ ہسپتال میں سانحہ احمد پور شرقیہ کے زخمیوں کی عیادت کی۔وزیر اعظم محمد نواز شریف اوروزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے سانحہ احمد پور شرقیہ کے زخمیوں اور ان کے لواحقین کو بہاول وکٹوریہ ہسپتال میں دس دس لاکھ روپے کی مالی امداد کے چیک دئیے۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے زخمی افراد کو حوصلہ دیا اوران کی خیریت دریافت کی ۔وزیراعلیٰ نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ زخمی ہونے والے افرادکے علاج معالجے کے لئے ہر طرح کے وسائل بروئے کار لائے جائیں ۔وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم نے بہاول وکٹوریہ ہسپتال میں زخمیوں کو بہترین علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف اور وزیراعظم محمد نواز شریف نے زخمیوں کی بہترین انداز میں نگہداشت پر بہاول وکٹوریہ ہسپتال کے ڈاکٹروں،نرسوں اور عملے کی کاوشوں کو سراہا۔بعدازاں وزیراعلیٰ پنجاب نے وزیر اعظم پاکستان کے ہمراہ آئل ٹینکر حادثہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے احمد پورشرقیہ کی بستی رمضان جوئیہ میں ملاقات کی اورسانحے کے متاثرین کیساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ نے جاں بحق افراد کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ احمد پور شرقیہ کے باعث پوری قوم اشکبار ہے اور ہر دل خون کے آنسو رو رہا ہے اورمیرے پاس اس المناک سانحہ پر اظہار افسوس کیلئے الفاظ نہیں ہیں ۔ سانحہ میں جاں بحق ہونے والوں کی شناخت کیلئے فرانزک لیب میں سائنسی بنیادوں پر کام جاری ہے اورفرانزک ٹیمیں موقع پر پہنچ کر کام کررہی ہیں۔پنجاب حکومت کے متعلقہ اداروں نے سانحہ کی اطلاع ملنے کے بعداجتماعی اقدامات اورمشترکہ کاوشیں کیں تاکہ متاثرین کے دکھوں کا مداوا کیا جاسکے جو کہ لائق تحسین ہیں،اسی طرح سانحہ احمد پور شرقیہ کے زخمیوں کو دوسرے ہسپتالوں میں منتقل کرنے کے لیے آرمی اور پنجاب حکومت کے ہیلی کاپٹرز نے ریسکیو کاموں میں حصہ لیا۔ حادثے کے زخمیوں کو وزیر اعلیٰ کے ایک ہیلی کاپٹر اور3 آرمی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے منتقل کیا گیاہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نواز شریف لندن سے اپنا طبی معائنہ موخر کر کے سانحہ احمد پورشرقیہ کے معاملات کی براہ راست نگرانی کیلئے واپس آئے ہیں اور انہوں نے مجھے بھی ہدایت کی کہ میں رات بہاولپور میں قیام کر کے تمام متعلقہ کاموں کی نگرانی کروں اورانہیں رپورٹ دوں،جس پر میں نے رات بہاولپور میں قیام کیا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی احمد پور شرقیہ میں آمد متاثرہونیوالے ہرگھرانے کیلئے اُمید کی کرن ہے اوروزیراعظم محمد نوازشریف آپ کے غم اوردکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی ریسکیو آپریشن کے دوران رہنمائی ، زخمیوں کی عیادت اور سانحے کے شہداء کے لواحقین کیساتھ اظہار یکجہتی ان کی عوام سے محبت کی غماز ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف کی احمد پور شرقیہ میں آمد ہر متاثرہ گھرانے کیلئے اُمید کی کرن ہے جس سے ان کی ڈھارس بندھی ہے۔انہوں نے کہا کہ حادثے میں جھلسنے والوں کا ملتان کے سٹیٹ آف دی آرٹ برن یونٹ میں بہترین علاج معالجہ کیا جارہا ہے اور ان کے علاج معالجے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سانحہ احمد پور شرقیہ 70 برس کی ناخواندگی اور کرپشن کا منطقی شاخسانہ ہے ۔ اگر احمد پور شرقیہ کے کسان ناخواندہ اورغریب نہ ہوتے تو اس طرح پٹرول بھرنے کی وجہ سے اپنی قیمتی جانیں نہ گنواتے۔بدقسمتی سے کرپشن نے ملک میں گزشتہ70سال سے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں جس سے امیر اور غریب میں تفاوت پیدا ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں اس سانحہ کے موقع پر سیاسی بات نہیں کرتا۔ کرپشن کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے اس المناک سانحہ پر قوم اشکبار ہے اور ہر دل خون کے آنسو رو رہا ہے اوراس المناک سانحہ پر جتنا بھی افسوس کیا جائے وہ کم ہے۔انہوں نے کہا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی شناخت کا عمل جدید سائنسی طریقہ کار کے مطابق فرانزک لیب میں آئندہ چند روز میں مکمل کر لیا جائے گااور ورثاء کے ڈی این اے کا لاشوں کے ڈی این اے سے موازنہ کے بعد حتمی شناخت کا عمل جلد مکمل کر لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے پنجاب فرانزک لیب کی 9 ذیلی برانچیں ہر ڈویژن میں قائم کر دی ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے ریسکیو1122، انتظامیہ، پولیس، پاک فوج اور محکمہ صحت سمیت متعلقہ محکموں کی جانب سے ریسکیوسرگرمیوں پر اطمینان کا اظہار کیااور سانحہ احمد پور شرقیہ کے بعد ریسکیو سرگرمیوں میں تمام اداروں کی اجتماعی کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ تمام سرکاری اداروں اور سیاسی قیادت کے باہمی تعاون سے سانحہ احمد پور شرقیہ کا ریسکیو آپریشن کامیابی سے ہمکنار ہوا ہے اوراس ضمن میں مقامی انتظامیہ، طبی عملے اور منتخب قیادت نے اجتماعی کاوشیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی میں نے فور ی طورپر آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے بات کی اورانہوں نے 3 ہیلی کاپٹرز اور ایک C130 طیارہ فراہم کیا جس سے ریسکیو آپریشن میں بھرپور مدد ملی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے سانحہ کے متاثرین اور ان کے ورثاء سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ جب تک آخری مریض صحت یاب نہیں ہو جاتا میں خود علاج معالجے کی سہولتوں کی نگرانی کر وں گا اور دوبارہ بھی ورثاء کے پاس آؤں گا۔ وزیراعظم پاکستان اور وزیراعلیٰ پنجاب نے سانحہ احمد پور شرقیہ کے جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمی ہونے والوں سے ملاقات کی اورانہیں حوصلہ دیا،وزیر اعلیٰ نے ریسکیو آپریشن کے لیے چیف سیکرٹری کیپٹن (ر)زاہد سعید، صوبائی وزیر سپشلائزڈہیلتھ خواجہ سلمان رفیق ، سیکرٹری سپشلائزڈ ہیلتھ نجم شاہ، کمشنر بہاول پورڈویژن، آر پی او بہاول پور ،ڈی سی بہاول پور ، محکمہ صحت اور ریسکیو حکام کی کاوشوں کو سراہا ۔قبل ازیں وزیر اعظم محمد نوازشریف عید الفطر کے روز بہاول پور ائیرپورٹ پہنچے تو وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان کا استقبال کیا۔

مزید :

صفحہ اول -