سپریم کورٹ کا دوہری شہریت کے باعث مستعفی ہونے والے ارکان پارلیمنٹ کے خلاف کاروائی کا حکم
اسلام آباد(این این آئی) سپریم کورٹ نے دوہری شہریت کے باعث مستعفی ہونے والے ارکان کے خلاف کارروائی کا حکم دےتے ہوئے آئندہ سماعت پر تمام ارکان سپریم کورٹ میں طلب کرلیا ہے جبکہ چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری نے کہا ہے کہ مستعفی ہونے والے بعض ارکان مشیر بن گئے جو نااہل ہوجائے وہ مشیر کیسے بن سکتا ہے؟ جمعرات کو چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے دہری شہریت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ الیکشن کمیشن نے دوہری شہریت کے باعث مستعفی ہونے والے ارکان کی فہرست سپریم کورٹ میں پیش کی۔ دوہری شہریت کے باعث مستعفی ہونے والے ارکان میں ندیم احسان، حیدر عباس رضوی،فوزیہ اعجاز ، سبین رضوی، ڈاکٹر اریش کمار، دونیا عزیز، عارف عزیز شیخ ، جمیل ملک،فوزیہ افضل،طاہر علی جاوید ، جمیل اشرف ، جاوید اقبال ، مراد علی شاہ ،صادق علی میمن ، عبدالمعید صدیقی ، محمد علی شاہ(مرحوم)، عسکری تقوی ،محمد رضا ہارون شامل ہیں۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا مستعفی ہونے والے 20 ارکان کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟۔ عدالت نے ان ارکان سے مراعات واپس لینے اور ان کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔ الیکشن کمیشن کو ان ارکان کی نااہلی کا نوٹی فکیشن جاری کرنا چاہیے تھا۔ مستعفی ہونے والے ارکان میں سے بعض مشیر بن گئے۔ نااہل ہو جانے والا مشیر کیسے بن سکتا ہے؟ الیکشن کمیشن حکام نے عدالت کو بتایا کہ ابتک ان ارکان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ مستعفی ہونے کی وجوہات بھی ریٹرننگ افسران کو بھجوا دی گئی ہیں ۔ چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کے نمائندے سے مکالمے میں کہا کہ مستعفی ہونے والوں نے یہ قبول کیا کہ وہ اس سیٹ پر رہنے کہ اہل نہیں تھے ، آپ استعفیٰ موصول کرکے خاموش کیسے رہ سکتے ہیں ؟ ان کا استعفیٰ لیتے وقت آپ کوان کی نااہلی کا نوٹیفکیشن جاری کرنا چاہیے تھا۔عدالت نے تمام ارکان کے خلاف کاروائی کا حکم دیتے تمام ارکان کو طلبی کے نوٹس جاری کردیئے۔ عدالت نے قرار دیا تمام ارکان عدالت میں پیش ہو کر وضاحت کریں کہ انہوں نے ابھی تک مراعات واپس کیوں نہیں کی۔
دہری شہریت کارروائی