10ارب کی پیشکش کا الزام ثابت ہوا تو سیاست چھوڑدوں گا :شہباز شریف
سرگودھا،لاہور(بیورورپورٹ228جنرل رپورٹر) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے پنجاب ایجوکیشنل انڈوومنٹ فنڈ کے بجٹ میں یکم جولائی سے 5 ارب روپے اضافہ کا اعلان کیا ہے اورکہاہے کہ یہ فنڈ ہونہار ‘ محنتی او رمستحق طلباء وطالبات کیلئے ایسا شجر ہے جس کے سائے میں وہ اپنے ہرروشن خواب کی تعبیر حاصل کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ 5 ارب روپے کے اضافے سے انڈوومنٹ فنڈ کا کل حجم 23 ارب روپے ہو جائے گا۔وہ آج یونیورسٹی آف سرگودھامیں پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈکے زیر اہتمام آگاہی پروگرام کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا کہ مخالفین موجودہ حکومت کے عوام دوست منصوبوں پر بے جا تنقید کو اپنا وطیرہ بنائے ہوئے ہیں۔ انہیں پھلتا پھولتا پاکستان ہضم نہیں ہو رہا،مخالفین تنقید کرتے رہیں ہم عوامی خدمت کرتے رہیں گے۔ انہوں نے عمران خان کے پانامہ کیس میں ان کی طر ف سے 10 ارب روپے کی رشوت کی پیش کش کے الزام کو بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانامہ کیس روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی ہے، میری دردمندانہ اپیل ہے کہ جس عدالت میں بھی یہ کیس لگے وہاں روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہوتاکہ جلد دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہو ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگر یہ الزام ثابت ہوجاتا ہے تو وہ تاحیات سیاست سے دستبردار ہو نے کیساتھ سا تھ قوم سے معافی مانگیں گے لیکن اگر عمران خان جھوٹا ثابت ہو جاتاہے تو یہ اس کی صوابدید ہے کہ وہ سیاست سے کنارہ کش ہوتاہم ان کی ڈکشنری میں عمران خان مسلمہ جھوٹا او رجھوٹوں کا آئی جی قرار پائے گا۔انہوں نے کہا کہ نیازی صاحب نے 10ارب روپے کی رشوت کی پیشکش کا جو جھوٹا الزام لگایا ہے میں عدالت جاؤں گااور ضرور جاؤں گا۔نیازی صاحب نے کہا ہے کہ عدالت جانے کی صورت میں رشتے داروں کے نام سامنے آئیں گے۔تو نیازی صاحب سن لیں میں عدالت ہر صورت جاؤں گا۔ایک پائی بھی رشوت دینے کا الزام ثابت ہو تو ہمیشہ کیلئے سیاست چھوڑ دوں گا ۔ انہوں نے کہاکہ میٹروٹرین منصوبہ ہر ضلع میں شروع ہو گا کیونکہ عمدہ اور باوقار ٹرانسپورٹ ہر شہری کا حق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب قوم کے بچوں کو مالی وسائل کی مشکلات کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا۔ انہوں نے وائس چےئرمین پیف سے وعدہ لیا کہ وہ آئندہ سال پیف کے بجٹ میں اضافہ کے تناسب سے پیف سکالرز کی تعداد کو ساڑھے تین لاکھ تک لے جائیں گے ۔انہوں نے یونیورسٹی آف سرگودھا کے وائس چانسلر کوٹاسک دیاکہ وہ یونیورسٹی کو ملک کی تین صفحہ اول کی یونیورسٹیوں کی فہرست میں شامل کریں تو وہ یونیورسٹی کو اربوں روپے کے فنڈز فراہم کریں گے ۔ انہوں نے یونیورسٹی کی سہ ماہی ترقی کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کابھی اعلان کیا اور کمیٹی کی سفارشات پر ہر تین ماہ بعد یونیورسٹی کی ترقی کے تناسب سے فنڈز دےئے جائیں گے ۔ انہوں نے پیف سکالرز ڈاکٹرمحمد سبطین کے گاؤں میں بنیادی مرکز صحت قائم کرنے کا اعلان کیا اور محمد سبطین کو اس مرکز صحت پر ہر عام تعطیل پر مریضوں کا معائنہ کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ پاکستان کا پہلااورجنوبی ایشیاء کا سب سے بڑا تعلیمی فنڈ ہے ،جس کے تحت اب تک غریب گھرانوں کے ہونہار طلبا و طالبات میں ساڑھے گیارہ ارب روپے کے وظائف تقسیم کیے جاچکے ہیں۔پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کے تحت وظائف حاصل کرنیوالے پیف سکالرز کی تعداد 1لاکھ 98ہزار ہوچکی ہے اوراس تعلیمی فنڈ سے پیف سکالرز، ڈاکٹرز،انجینئرز، سائنسدان،بینکرزاورپروفیسرز بن کر ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردارادا کررہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے اگلے مالی سال کے بجٹ میں تعلیمی فنڈ میں 5ارب روپے دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب اس فنڈ کا حجم 23ارب روپے ہوجائے گا،جس سے مزید لاکھوں ہونہار اورمستحق طلباو طالبات کو وظائف کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے گی۔ میرا بس چلے تو صوبے کا پورا بجٹ اس تعلیمی فنڈ میں دے دوں تاکہ پیف سکالرز کی تعداد 2لاکھ سے بڑھ کر 20لاکھ ہوجائے اورتعلیم کا انقلاب برپا ہوجائے۔پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کے قیام کا آئیڈیاغریب الوطنی کے دوران سعودی عرب اور برطانیہ کے تعلیمی نظام سے متاثر ہوکرمیرے ذہین میں آیا ۔وائس چانسلر یو او ایس ڈاکٹر اشتیاق احمد نے یونیورسٹی کی علاقے کی تعمیر وترقی میں کردار پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی میں پیف کے مختص شدہ 25 کروڑ فنڈز سے 2200 سے زائد سکالرز موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں 25 ہزار سے زائد طلباء وطالبات زیر تعلیم ہیں جو علم کی شمع سے منور ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی میں 900سے زائد فیکلٹی ممبرز ہیں جو یونیورسٹی کے شعبوں میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں ۔پیف سکالرز نے اپنی کامیابیوں کی داستان سنائی جو صرف اور صرف پیف کے طفیل ممکن ہوئی ہے وہ ملک کے کامیاب انسان بن کر پاکستان کی اعلیٰ عہدوں کے ذریعہ خدمت کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح انہوں نے ناامیدی سے پیف کے ذریعہ امید کی سیڑھیاں عبور کیں۔انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کا اس شاندار فنڈکے اجراء پر شکریہ اداکیاجبکہ بچوں کے والدین نے محمد شہباز شریف کے اس نیک مقصد پر انہیں خراج تحسین پیش کیا ۔ تقریب میں وفاقی وصوبائی وزراء پیر امین الحسنات ‘ بیگم ذکیہ شاہنوار ‘ ملک آصف بھا ‘ سیکرٹری ہائیرایجوکیشن وائس چےئرمین پیف امجد ثاقب ‘ ڈویژن بھر کے پارلیمنٹرین ‘ پروفیسرز ‘ ڈویژنل وضلعی انتظامیہ کے افسران ‘ طلباء وطالبات اور پیف سے مستفید ہونیوالے سکالرز کے والدین بھی موجود تھے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے سرگودھا میں فاؤنٹین ہاؤس کا افتتاح کیااور مختلف شعبوں کا دورہ کیا۔وزیراعلیٰ نے فاؤنٹین ہاؤس میں ذہنی امراض کاشکارافراداوربچوں سے ملاقات کی اوران بچوں کو تحائف اورسویٹس دیں۔انہوں نے کہا کہ ذہنی امرا ض میں مبتلا افراد اوربچوں کی حفاظت اوردیکھ بھال عام مریضوں کی طرح کرنی چاہیے۔ذہنی امراض میں مبتلا افراد بھی ہماری پوری توجہ چاہتے ہیں ۔پنجاب حکومت نے پہلے بھی ایسے اداروں کی بھر پور معاونت کی ہے اورآئندہ بھی کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ اس ادارے میں ایسے لوگ آتے ہیں جنہیں ان کے گھر والے بھی اپنے آپ پر بوجھ سمجھتے ہیں ان کی خدمت بہت بڑی عبادت او رکارخیر کاکام ہے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے فاؤنٹین ہاؤس میں ذہنی معذور وں کیلئے تعلیم وتربیت او ررہائشی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس کارخیر کاسہرا ڈاکٹر امجد ثاقب او ران کی ٹیم کو جاتاہے جودکھی انسانیت کی خدمت کیلئے دن رات کو شاں ہیں ۔ وزیر اعلیٰ نے فاؤنٹین ہاؤس میں حکومت پنجاب کی طرف سے خواتین کیلئے علیحدہ وارڈ کی تعمیر کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب کو بتایا گیاکہ فاؤنٹین ہاؤس 2015 میں 54 کنال اراضی پر قائم کیاگیا جہاں پر اس وقت 50 ذہنی معذور افراد تعلیم وتربیت کی سہولیات حاصل کر رہے ہیں ۔اس موقع پر ادارے کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو ادارے کے مختلف شعبوں او ران کی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی ۔پنجاب حکومت اور رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ کے مابین ماڈل ٹاؤن میں ہیلتھ کیئرسسٹم کی بہتری کے حوالے سے معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔ وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔معاہدے کی رو سے لاہور کے مضافات مناواں، رائے ونڈ، سبزہ زار اور کاہنہ میں تعمیر ہونے والے چار ہسپتالوں کورجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ کے حوالے کیا جا رہا ہے جبکہ ملتان اور بہاولپور میں بلڈ ٹرانسفیوژن سنٹرز (انتقال خون مراکز)کی مینجمنٹ بھی رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ کے حوالے کی جا رہی ہے ۔رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ ان منصوبوں کو انڈس ہسپتال کے ذریعے چلائے گا۔ معاہدو ں پر پنجاب کے سیکرٹریز صحت جبکہ رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ کے حکام نے دستخط کئے۔ وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے معاہدوں پر دستخط کی تقریب کے دوران محکمہ صحت کی ٹیم اوررجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ اور انڈس ہسپتال کی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری کے لئے یہ شاندار معاہدے ہوئے ہیں ۔ پنجاب حکومت نے بہاولپور اور ملتان میں انتقال خون مراکز کے قیام کے حوالے سے جرمنی کی حکومت کے ساتھ معاہدہ کیا تھا اور ان سنٹرز پر 32 کروڑ روپے لاگت آئی ہے اور آج معاہدے کے تحت یہ سنٹرز رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ اور انڈس ہسپتال کے حوالے کئے جا رہے ہیں ۔ انتقال خون مراکز بہاولپور اور ملتان کے ساتھ چھ چھ ہسپتال منسلک کئے جائیں گے اور ان سنٹرز کے فنکشنل ہونے سے خون کی سکریننگ کی بہترین سہولتیں میسر آئیں گی اور صحت مند خون مل سکے گا۔انہوں نے کہا کہ بغیر سکریننگ خون فروخت کرنا ایک مکروہ کاروبار ہے ۔ اس کا مکمل خاتمہ ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹرسٹ مظفر گڑھ میں ترکی کے تعاون سے بنائے جانے والے ہسپتال کو بھی شاندار طریقے سے چلا رہا ہے ۔ پنجاب حکومت نے 60 بستروں کے ہسپتال کو 120 بستروں تک بڑھایا اور اب اس ہسپتال میں پنجاب حکومت اپنے وسائل سے 250 بستروں کا مزید اضافہ کر رہی ہے ۔یہ ٹرسٹ مخیر حضرات پر مشتمل ہے اور حقیقی معنوں میں دکھی انسانیت کی بے پنا ہ خدمت کر رہا ہے ۔ ملتان میں 150 بستروں پر مشتمل کڈنی سنٹر مکمل ہو چکا ہے اور رواں برس جون میں کڈنی سنٹر کی مینجمنٹ بھی یہ ٹرسٹ لے لے گا۔انہوں نے کہا کہ رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ دکھی انسانیت کی خدمت کررہا ہے اور پنجاب حکومت کے ساتھ اس کا طے پانے والا معاہدہ خوش آئند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں مکمل ہونے والے مضافاتی ہسپتالوں کا انتظام طیب اردوان ٹرسٹ کے سپرد کیا گیا ہے جس کا واحد مقصد دکھی انسانیت کی خدمت ہے ۔مناواں میں 100 بستروں پر مشتمل ہسپتال مئی جون ، رائے ونڈ میں 100 بستروں پر مشتمل اکتوبراور سبزہ زار میں 60 بستروں پر مشتمل ہسپتال جس میں توسیع کر کے 100 بستروں تک بڑھایا جائے گا جولائی میں یہ ٹرسٹ چلانا شروع کر دے گا جبکہ کاہنہ میں 100 بستروں پر مشتمل ہسپتال زیر تعمیر ہے جبکہ لدھڑ میں یہ ٹرسٹ زچہ بچہ کا ہسپتال چلا رہا ہے ۔ صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر ، مشیر ڈاکٹر عمر سیف ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ، چیئرمین ریجنل بورڈ انڈس میاں ایم احسان اور متعلقہ حکام نے تقریب میں شرکت کی۔
شہباز شریف