پسند کی شادی کی خواہش نے نوجوان لڑکی کی جان لے لی، ماں ، بھائیوں اور نانا نے زندہ جلادیا
گجرات (ڈیلی پاکستان آن لائن) پسند کی شادی کی خواہش نوجوان لڑکی کی زندگی کی سب سے بڑی اور آخری غلطی بن گئی، سوک کلاں میں پسند کی شادی کی ضد کرنے پر ماں نے اپنے باپ اور بیٹوں کے ساتھ مل کر سگی بیٹی کو زندہ جلادیا۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق سوک کلاں میں بائیس سالہ ماریہ نے پسند کی شادی کی ضد کی جس پر اس کی والدہ طیش میں آگئی اور اسے اپنے باپ اور بیٹوں کے ساتھ مل کر پہلے کمرے میں بند کیا اور پھر پٹرول چھڑک کر آگ لگادی۔ آگ لگنے سے ماریہ بری طرح جھلس گئی جسے فوری طور پر عزیز بھٹی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم لڑکی کی حالت بگڑی تو اسے سی ایم ایچ منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔
پسند کی شادی پر زندہ جلائی جانیوالی زینت بی بی کے کیس کا فیصلہ سنادیاگیا
ماریہ کو عزیز بھٹی شہید ہسپتال سے سی ایم ایچ منتقل کیا جا رہا تھا تو راستے میں اس نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرایا جس کی روشنی میں پولیس نے سرکار کی مدعیت میں لڑکی کی والدہ، بھائیوں اور نانا کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
’دوست نے اپنے دوست کی ماں پر ہی قاتلانہ حملہ کردیا کیونکہ۔۔۔‘ ملزم کے پکڑے جانے پر ایسا شرمناک انکشاف کہ ہرکوئی دنگ رہ گیا
واضح رہے کہ گزشتہ سال لاہور میں بھی اسی قسم کا واقعہ پیش آیا تھا جب لاہور کے علاقے چونگی امرسدھو میں پسند کی شادی کرنے پر 17 سالہ لڑکی زینت کو زندہ جلادیا گیا تھا۔ زینت نے 29مئی 2016کو حسن نامی لڑکے کے ساتھ پسند کی شادی کی تھی جس کے بعد زینت کے گھر والوں نے اسے یہ کہہ کر واپس بلالیا کہ وہ اسے باعزت طریقے سے رخصت کریں گے اور پھر اسے زندہ جلادیا۔رواں سال سولہ جنوری کو عدالت نے اس کیس کا فیصلہ سنایا اور زینت کی ماں کو سزائے موت اور بھائی کو عمر قید کی سزاسنائی تھی۔