اقوام متحدہ بھی آئی ایس آئی ایس کے مظالم پر چیخ اٹھی
نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ نے شامی اور عراقی حکومتوں کے خلاف لڑنے والے اور حال ہی میں خلافت کا اعلان کرنے والے شدت پسند گروپ الدولة الاسلامی فی العراق والشام (داعش) کو قتل عام، ریپ اور بچوں کو بطور جنگجو بھرتی کرنے کا مرتکب قرار دیا ہے۔ عالمی ادارے نے اپنی رپورٹ میں داعش کو عام شہریوں کے خلاف جرائم کا ذمہ دار قرار دینے کے ساتھ ساتھ عراقی افواج کو بھی شہریوں کے تحفظ میں ناکام ہونے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ یہ رپورٹ عراق اور شام میں کئی مہینوں سے جاری خانہ جنگی کے متعلق مرتب کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ داعش کے اقدامات کو جنگی جرائم قرار دیا جاسکتا ہے۔ اقوام متحدہ نے یہ بھی کہا ہے کہ داعش شہریوں، سیاسی اور مذہبی رہنماﺅں، سرکاری ملازمین، تعلیم اور صحت کے ماہرین کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث ہے اور اس کے جنگجوﺅں کو عورتوں اور بچیوں کے خلاف جنسی حملوں کا ذمہ دار بھی قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں عراقی سیکیورٹی فورس اور اس کے حمایت یافتہ گروپوں کی طرف سے قتل عام اور قیدیوں کے بالائے قانون قتل کی بھی تفصیلات دی گئی ہیں اور ان کارروائیوں کے بارے میں بھی کہا گیا ہے کہ انہیں جنگی جرائم قرار دیا جاسکتا ہے۔