سندھ کی نامور ماہر تعلیم، دانشور ” دادی لیلا وتی ہرچندانی“ انتقال کر گئیں

سندھ کی نامور ماہر تعلیم، دانشور ” دادی لیلا وتی ہرچندانی“ انتقال کر گئیں
سندھ کی نامور ماہر تعلیم، دانشور ” دادی لیلا وتی ہرچندانی“ انتقال کر گئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

حیدر آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) افسانوی عورت، نامور ماہر تعلیم، ماہر فلسفہ اور سماجی کارکن ”دادی لیلا وتی ہر چندانی“ 101سال کی عمر میں آج اس دنیا سے کوچ کر گئیں ہیں۔دادی لیلاوتی کو تقسیم ہند کے موقع پر رشتہ داروں نے اپنے ساتھ بھارت لے جانے کی کوشش کی مگر ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی دھرتی سندھ کے لئے اور یہاں کی لڑکیوں کی تعلیم کے لئے یہاں پر ہی رہیں گی۔

” یہ مولوی مجھے تنگ کرتا ہے اور چھیڑتا ہے“ مولانا کوثر نیازی پرخاکروب عورت کو شرمناک الزام لگانے پر کس صحافی نے مجبور کیا تھا ؟
تفصیلات کے مطابق دادی لیلا وتی 20دسمبر 1916میں دیوان ہوچند ودھوانی کے ہاں پیدا ہوئیں۔انہیں شروع سے موسیقی کا شوق تھا جس بنا پر گریجوشن کے بعد وہ مستقل طور پر موسیقی کی استاد بھی بن گئیں۔اس آسامی کیلیے اس وقت کے وزیر تعلیم جی ایم سید اور سابق اسپیکر سند اسمبلی سید میران محمد شاہ نے انٹرویو لیا تھا۔دادی لیلا وتی کو سندھی لڑکیوں اور خواتین کیلیے گراں خدمات پر نمایاں ماہر تعلیم سمجھا جا تا تھا۔ ویمن ٹریننگ کالج حیدر آ باد میں وہ موسیقی کی استاد رہی اور 1975تک ایڈیشنل ڈائریکٹر آف اسکولز حیدر آباد رہی۔انہیں بے شمار طالبات کا گرو سمجھا جا تا ہے جن میں نمایاں طور پر زرینہ بلوچ (سندھی فولک آرٹسٹ)، روبینہ قریشی (سندھی ووکلسٹ)، امینہ صدیق ، سوشیلہ مہتانی اور ممتاز عباسی شامل ہیں۔دادی لیلا وتی نے 20سال کی عمرمیں سندھ میں منعقدہ ” آل انڈیا میوزک کمپیٹیشن ایوارڈ“ جیتا، جس میں بہت معروف آرٹسٹوں نے بھی حصہ لیا تھا۔وہ ریڈیو پاکستان میں بطور ووکلسٹ بھی کام کر چکی ہیں۔ دادی لیلا وتی 1985میں سند اسمبلی کی ممبر منتخب ہوئی اور تعلیم کے شعبے میں اپنی خدمات پیش کیں۔

دادی لیلا کا انتقال گذشتہ رات حیدر آباد میں ہوا تھا جب کہ آج ان کی آخری رسومات بھی ادا کر دی گئی ہیں، ان کے انتقال پر حیدر آباد کی سیاسی اور سماجی شخصیات نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ 

مزید :

حیدرآباد -