چینی حکومت کے خلاف آواز اُٹھانے والا کمسن طالب علم
ہانگ کانگ سٹی(مانیٹرنگ ڈیسک) چین کے زیر انتظام علاقہ ہانگ کانگ آج کل شدید احتجاج ، دھرنوں اور سول نافرمانی کی زد میں ہے اور یہاں کے منظر ہمارے دارلحکومت کی تصویر پیش کرتے ہیں مگر بنیادی فرق یہ ہے کہ ان دھرنوں اور احتجاج کا رہنماءایک 17سالہ لڑکا ہے جس نے احتجاجی سیاست کا آغاز محض پندرہ سال کی عمر میں کیا۔
جاشوا وونگ کی عمر کم اور جسم دبلا پتلا ہے لیکن اس کی سیاست اس قدر طوفانی ہے کہ وہ ہانگ کانگ اور چین کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں مشہور ہو چکا ہے۔ اس نے ہانگ کانگ کے انتخابات پر چینی اثرو رسوخ کے خلاف ہزاروں لوگوں کا احتجاج منظم کر لیا ہے اور یہ مظاہرین حکومتی مراکز پر قبضے کے لئے مسلسل پیش قدمی کر رہے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ چین انہیں مکمل طور پر آزادانہ اور جمہوری طریقے سے اپنے رہنما منتخب کرنے کی اجازت دے۔
حکومت کی طرف سے سخت اقدامات ، تشدد اور گرفتاریوں کے باوجود احتجاجی اپنے مطالبات پر ڈٹے ہوئے ہیں۔
جاشوا نے دو سال قبل قدامت پسنداور استحصالی سلیبس کے خلاف بھی احتجاج کر کے سکولوں میں اس کا اطلاق منسوخ کروایا تھا۔