’کسی بھی ملک نے یہ ہمت کی تو مجھ سے بُرا کوئی نہ ہوگا‘ روسی صدر نے ایک ہی ساتھ پوری دنیا کو سب سے خطرناک دھمکی دے دی
ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) روس کی طرف سے یوکرین کا فوجی محاصرہ کرنے پرمغربی دنیا کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔ اس کے علاوہ شام میں روسی فوج کی کارروائیوںپر بھی اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا، جس پر اب روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے دنیاامریکہ سمیت تمام مغربی ممالک کو للکار دیا ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق ولادی میر پیوٹن نے مغربی دنیا کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”ہماری منصوبہ بندیوں میں دخل اندازی کرنے کی کوشش مت کریں۔ ہم کسی کو اپنے مفادات پامال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔“
رپورٹ کے مطابق ماسکو میں اپنے سالانہ خطاب میں ولادی میرپیوٹن نے امریکہ اور یورپی ممالک کو بالخصوص نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ”ہم کسی کے ساتھ تصادم نہیں چاہتے۔ اپنے بیرونی ساتھیوں کے برعکس، جو روس کو ہمیشہ دشمن ملک کے طور پر دیکھتے ہیں، ہمیں کبھی بھی دشمنوں کی تلاش نہیں رہی، ہمیں تو دوستوں کی ضرورت ہے۔لیکن اس کے باوجود ہم کسی کو اپنے مفادات کو نظرانداز کرنے اور پامال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ اگر ہمارے ملکی مفادات کا احترام کیا گیا تو ہم دہشت گردی کے خلاف لڑی جانے والی جنگ کا ضرور حصہ بنیں گے۔“
’روس کے اس جدید ترین ہتھیار کا ہمارے پاس کوئی توڑ نہیں‘ امریکی فوج نے ہاتھ کھڑے کردئیے، ایسی بات کہہ دی کہ امریکی خوف میں ڈوب گئے
ولادی میر پیوٹن کا مزید کہنا تھا کہ ”ہماری کوشش ہو گی کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد ہمارے امریکہ کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئے۔ ہم نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔ میں سمجھتا ہوں دونوں ملکوں کے تعلقات کو معمول پر لانا اور انہیں برابری اور دوطرفہ مفادات کی بنیاد پر فروغ دینا بہت اہم ہے کیونکہ عالمی تحفظ اور استحکام کی ذمہ داری امریکہ اور روس دونوں پر عائد ہوتی ہے اور شام میں ہماری افواج اسی ذمہ داری سے عہدہ برا ہو رہی ہیں۔“