حرم شریف کرین حادثہ، دراصل کون ذمہ دار تھا؟ سعودی عرب میں فیصلہ ہوگیا
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) مسجد الحرام میں پیش آنے والے اندوہناک کرین حادثے کی تحقیقات اہم ترین مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں اور اطلاعات کے مطابق کل 40 افراد، جن میں اعلٰی سرکاری، غیر سرکاری افسران بھی شامل ہیں، کو ذمہ دار قرار دے کر سزائیں دی جانے والی ہیں۔
مزید جانئے: سعودی عرب میں خلافت عباسیہ کے دور کی ایسی چیز دریافت کہ جان کر آپ بھی عش عش کر اٹھیں
نیوز سائٹ ”گلف نیو ز“نے مقامی اخبار ”الوطن“ کے حوالے سے بتایا ہے کہ دو ماہ قبل شروع ہونے والی تحقیقات میں 30 عدد ڈائریکٹرز، ٹیکنیشنزاور پراجیکٹ لیڈرز کے نام سامنے آئے جو کہ مسجد الحرام کے توسیع منصوبے پر کام کررہے تھے، جبکہ 10 افسران کا تعلق سرکاری شعبے سے ہے۔ اخبار کا یہ بھی کہنا ہے کہ ابھی تحقیقات اور شواہد جمع کرنے کا کام جاری ہے اور توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ مزید نام بھی شامل ہوسکتے ہیں۔
مسجد الحرام کے صحن میں کرین گرنے کا سانحہ گزشتہ سال ستمبر میں پیش آیا، جس میں 107 حجاج شہید ہوگئے تھے، جبکہ 238 زخمی ہوئے تھے۔