’13 سال کی عمر میں اسامہ بن لادن کو برطانیہ میں اس جگہ لیجایا گیا جو اس کی مغربی دنیا سے نفرت کی بنیاد بنا‘ اسامہ بن لادن کو دراصل مغربی ممالک سے کیا مسئلہ تھا؟ کئی دہائیوں بعد بالآخر اصل حقیقت سامنے آگئی

’13 سال کی عمر میں اسامہ بن لادن کو برطانیہ میں اس جگہ لیجایا گیا جو اس کی ...
’13 سال کی عمر میں اسامہ بن لادن کو برطانیہ میں اس جگہ لیجایا گیا جو اس کی مغربی دنیا سے نفرت کی بنیاد بنا‘ اسامہ بن لادن کو دراصل مغربی ممالک سے کیا مسئلہ تھا؟ کئی دہائیوں بعد بالآخر اصل حقیقت سامنے آگئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کی مغربی دنیا سے نفرت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں تھی۔ وہ اس نفرت میں دشمنی کی حد تک چلے گئے اور ان کی تنظیم نے مغربی ممالک کی تباہی کو اپنا نصب العین بنا لیا، لیکن مغربی معاشرے سے ان کی نفرت کا آغاز کیسے ہوا، یہ راز پہلی بار سامنے آیا ہے۔
دی مرر کے مطابق امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی جانب سے اسامہ بن لادن کے کمپاﺅنڈ سے ملنے والی لاکھوں فائلز جاری کر دی گئی ہیں،جن میں ایک ڈائری بھی شامل ہے۔ اسامہ بن لادن اس ڈائر ی میں باقاعدگی سے اپنے جذبات و احساسات قلمبند کرتے تھے، اور اسی ڈائری کے ایک ورق سے ہی یہ راز کھلا ہے کہ وہ بچپن میں ہی مغربی تہذیب سے متنفر ہو گئے تھے۔

وہ آدمی جس نے چند گھنٹوں میں ہی 1000 ارب روپے کمالئے، پوری دنیا کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں
اپنی ڈائری میں انہوں نے چھ مارچ 2011ءکے دن لکھا کہ جب وہ 13 سال کے تھے تو ایک بیماری کے علاج کے سلسلے میں انہیں مغربی ممالک جانے کا اتفاق ہوا۔وہ ایک سال تک برطانیہ میں زیر تعلیم بھی رہے۔اسی قیام کے دوران انہیں مغربی دنیا کے شہرہ آفاق شاعر ولیم شیکسپیئر کی جائے پیدائش دیکھنے کا موقع بھی ملا، اور یہیں سے مغربی تہذیب کے لئے ان کے دل میں نفرت کا آغاز ہوا۔
اسامہ بن لادن لکھتے ہیں کہ وہ سٹیٹفرڈ میں کئی بار ولیم شیکسپیئر کا گھر دیکھنے گئے لیکن اس جگہ اور وہاں آنے والے لوگوں کو دیکھ کر وہ برطانوی معاشرے اور کلچر سے متاثر ہونے کی بجائے اس کے خلاف ہوگئے۔ انہوں نے اپنی ڈائری میں لکھا ”مجھے تاثر ملا کہ ان لوگوں کا کردار ادچھا نہیں ہے ،اگرچہ اس کم عمری میں اس معاشرے کی پوری تصویر میرے ذہن میں نہیں تھی۔ ہم شیکسپیئر کے گھر کو دیکھنے کے لئے ہر اتوار کے روز جایا کرتے تھے۔ میں نے دیکھا کہ ان لوگوں کا معاشرہ ہمارے معاشرے سے بالکل مختلف تھا اور ان کی اخلاقی قدریں بہت پست تھیں۔“


واضح رہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی جانب سے اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد قبضے میں لئے گئے کمپیوٹر اور دیگر مواد کی تلاشی کے نتیجے میں لاکھوں فائلز برآمد کی گئیں۔ ان میں تحریری دستاویزات،آڈیو فائلز اور ویڈیوز بھی شامل ہیں۔ ان میں اسامہ بن لادن کے بچوں اور القاعدہ کی ویڈیوز بھی شامل ہیں۔ بچوں کے لئے مختلف قسم کی فلمیں اور ٹام اینڈ جیری کارٹون کی متعدد ویڈیوز بھی سی آئی اے کی جانب سے جاری کی گئی فائلز میں شامل ہیں۔ یہ تمام مواد 2مئی 2011ءکے روز اسامہ بن لادن کے کمپاﺅنڈ پر ہونے والے حملے کے دوران ضبط کیا گیا تھا۔