امریکہ میں دہشت گردی ، خاتون حملہ آور تاشفین ملک کا تعلق پاکستان سے تھا ،کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز کا دعویٰ

امریکہ میں دہشت گردی ، خاتون حملہ آور تاشفین ملک کا تعلق پاکستان سے تھا ...
امریکہ میں دہشت گردی ، خاتون حملہ آور تاشفین ملک کا تعلق پاکستان سے تھا ،کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز کا دعویٰ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کیلی فور نیا(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا کی ریاست کیلی فورنیا میں معذور افراد سینٹر پر حملہ کرنے والوں کا تعلق پاکستان سے جوڑ دیا گیا ،حملے کے فورا بعد امریکی پولیس نے دو مردوں اورایک خاتون کو فائرنگ کر کے مار دیا تھا ،پولیس فائرنگ سے مرنے والی خاتون کا تعلق مبینہ طور پر پاکستان سے نکل آیا ۔خیال رہے کہ کیلیفورنیا میں سان برنرڈنیو سینٹر میں ہونے والے حملے 14 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ ایک خاتون سمیت 2 حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔ہلاک ہونے والے حملہ آوروں کی شناخت 28 سالہ سید محمد رضوان فاروق ،27 سالہ تاشفین ملک اور طیب بن اردگان کے نام سے سامنے آئی ہے ،مبینہ حملہ آور طیب بن اردگان کا تعلق قطر سے ، سید محمد رضوان فاروق کا امریکہ سے جبکہ ماری جانے والی خاتون حملہ آور تاشفین ملک کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ پاکستانی تھی اور سعودی عرب سے امریکہ آئی تھی ۔دوسری طرف کیلی فورنیا پولیس چیف نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتا یا کہ حملہ آور میاں بیو ی کے گھر کی تلاشی کے دوران 12پائپ بم برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔پولیس چیف کا کہنا تھا کہ حملے میں استعمال ہونے والے چار پستول قانونی طریقے سے خریدے گئے تھے ، سید محمد رضوان فاروق ،27 سالہ تاشفین ملک اور طیب بن اردگان کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ بھی نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حملہ آوروں نے حفاظتی جیکٹس پہن رکھی تھیں۔سید رضوان فاروق امریکہ میں پیدا ہوئے تاہم امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ان کے والدین کا تعلق جنوبی ایشیا سے تھا ۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے سینٹر پر حملہ کر کے فرار ہو گئے تاہم جب پولیس کچھ دیر بعد ان کے گھر کے قریب پہنچی تو وہ ایک کار پر فرار ہو رہے تھے ،پولیس نے تعاقب کرنے کے بعد تینوں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا تھا ۔تاہم عینی شاہدین کے بیانات نے پولیس کے ین دعووں کو مشکوک اور پر اسرار بنا دیا ہے ۔امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سید رضوان فاروق امریکی محکمہ صحت میں گذشتہ پانچ برس سے ملاز م تھے ، رضوان کے جاننے والوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اُس میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی تھی ،ڈھائی سال قبل رضوان نے داڑھی رکھی اور سعودی عرب چلا گیا اور وہاں شادی کرنے کے بعد اپنی اہلیہ تاشفین ملک کے ہمراہ واپس کیلی فورنیا آگئے تھے ،چھے ماہ قبل اُس کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی تھی ۔رضوان اس دوران معمول کے مطابق کام کرتا رہا بلکہ حملے کے روز وہ اسی تقریب میں شامل تھا جہاں فائرنگ ہوئی البتہ فائرنگ سے کچھ دیر پہلے وہ وہاں سے چلا گیا تھا ۔ایک اور عینی شاہد کا کہنا ہے کہ رضوان کی کچھ دیر قبل اسی تقریب میں کسی سے تلخ کلامی بھی ہوئی تھی ۔تاہم دوسری طرف پولیس کسی صورت بھی یہ ماننے کو تیا نہیں کہ یہ واقعہ کسی وقتی اشتعال کا بھی نتیجہ ہو سکتا ہے ،پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ باقاعدہ منصوبہ بندی سے کیا گیا اور پولیس سے مقابلے کے وقت بھی رضوان فاروق اور تاشفین کے پاس بھاری ہتھیار موجود تھے ۔کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز کے دفتر میں پریس کانفرنس ہوئے سید رضوان فاروق کے بہنوئی فرحان خان کا کہنا ہے کہ حملے میں رضوان کے ملوث ہونے کا سن کر انہیں دھچکا لگا ہے ،انہیں کوئی اندازہ نہیں کہ اُس نے ایسا کیوں کیا؟رضوان کی والدہ نے 2006میں اپنے شوہر سید فاروق سے اس بنا پر طلاق لے لی تھی کہ وہ اس پر تشدد کرتا ہے ۔ کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز (سی اے آئی آر) لاس اینجلس کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر حسام ایلوش کا کہنا تھا کہ حملہ آور خاتون کا تعلق پاکستان سے تھا۔فاروق اور تاشفین کے حوالے سے ان کا دعویٰ تھا کہ ان دونوں کی دو سال قبل شادی ہوئی تھی جبکہ ان کی ایک 6 ماہ کی بیٹی بھی ہے۔انہوں نے بتایا کہ حملے سے قبل دونوں اپنی بیٹی کو فاروق کی والدہ کے پاس چھوڑ کر خود ڈاکٹر کے پاس جانے کا کہہ کر گئے تھے ،مبینہ حملہ آور سید محمد رضوان فاروق کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کا یا انکی فیملی کا اس حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ دوسری جانب پولیس نے بتایا ہے کہ اس جوڑے نے حملہ کرنے والے کپڑے پہنے ہوئے تھے جبکہ ان کے پاس رائفلز بھی تھیں، انہوں نے سان برنرڈینو میں سرکاری ملازمین کی ایک پارٹی کو نشانہ بنایا جس میں 14 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے تھے۔خیال رہے کہ سید رضوان فاروق امریکا میں ہی پیدا ہوئے تھے جبکہ تاشفین کی شہریت فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکی تھی۔سید رضوان فارو ق ماحولیاتی ماہر تھے اور سان برنرڈینو کاونٹی میں ہی سرکاری ملازم تھے۔کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر حسام ایلوش نے بتایا کہ رضوان فاروق کا خاندان بنیادی طور پر جنوبی ایشیاسے ہے۔تاشفین کا تعلق پاکستان سے بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تاشفین ملک سعودی عرب میں رہتی تھی جہاں سے وہ امریکا آئی تھی۔