ایران نے ایک ایسے ملک کے ہزاروں شہری شام میں لڑنے کیلئے پہنچادئیے کہ دنیا میں ہنگامہ برپاہوگیا، ایسا ملک کہ نام جان کر آپ کو بھی بے حد حیرت ہوگی

ایران نے ایک ایسے ملک کے ہزاروں شہری شام میں لڑنے کیلئے پہنچادئیے کہ دنیا میں ...
ایران نے ایک ایسے ملک کے ہزاروں شہری شام میں لڑنے کیلئے پہنچادئیے کہ دنیا میں ہنگامہ برپاہوگیا، ایسا ملک کہ نام جان کر آپ کو بھی بے حد حیرت ہوگی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب اور امریکا کی طرف سے متواتر یہ بیانات سامنے آرہے تھے کہ شام کی خانہ جنگی میں ایران بھرپور مداخلت کررہا ہے، لیکن اب انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے ہیومن رائٹس واچ نے یہ دعوٰی بھی کر دیا ہے کہ ایران ہزاروں کی تعداد میں افغان شہریوں کو شام میں جنگ لڑنے کے لئے بھیج چکا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کے اس بیان نے عالمی سطح پر ہلچل برپا کردی ہے اور افغانستان کے علاوہ مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک اور مغربی ممالک بھی چونک اٹھے ہیں۔ ہیومن رائٹس وا چ کا کہنا ہے کہ کم از کم نومبر 2013ءسے ایران اپنے ہاں مقیم غیر قانونی افغان باشندوں کو شام میں لڑنے کے لئے بھیج رہا ہے۔ نیوز سائٹ Iranian.comکے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے دعوٰی کیا ہے کہ اب تک ہزاروں افغان باشندے، کہ جن کے پاس ایران میں قیام کے لئے قانونی دستاویزات نہیں تھیں، انہیں ایران کی مستقل شہریت اور مالی فوائد کا لالچ دے کر شام میں لڑنے کے لئے بھیجا جاچکا ہے۔

مزید جانئے: افغانستان میں امریکی فوجیوں کی کمی ،اوباما تذبذب کا شکار ہیں:غیرملکی میڈیا
ہیومن رائٹس واچ کے ایمرجنسیز ڈائریکٹر پیٹر بوکاٹ کا کہنا ہے کہ 2015ءمیں درجنوں افغانوں کے انٹرویو کئے گئے جنہوں نے بتایا کہ انہیں افغان شہریت اور بھاری رقوم کا لالچ دیا گیا، یا دوسری صورت میں افغانستان سے ڈی پورٹ کرنے کی دھمکی دی گئی، تاکہ وہ شام میں جاکر لڑائی میں شامل ہوں۔
ماضی میں بھی اس نوعیت کے الزامات سامنے آتے رہے ہیں جن کی ایران نے واضح الفاظ میں تردید کی ہے۔ ایران کی طرف سے موقف اختیار کیا جاتا رہا ہے کہ اس کے ہاں مقیم افغان پناہ گزین اپنی مرضی سے ملیشیا گروپوں میں شامل ہوتے ہیں اور ان کے شام جانے اور لڑائی میں شامل ہونے میں ایرانی حکام کا کوئی کردار نہیں ہے۔
دوسری جانب ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ ایران میں موجود افغان پناہ گزینوں کی کسمپرسی اور مجبوریوں کو استعمال کرتے ہوئے انہیں شام میں لڑنے والے ملیشیا گروپوں کا حصہ بننے پرمجبور کیا جاتا ہے۔