عراق کے شہر موصل کے آسمان پر اچانک ایسا منظر کہ ہر طرف خوف و ہراس پھیل گیا، آسمان میں کیا چیز تھی؟ تصاویر سامنے آئیں تو دنیا میں ہنگامہ برپاہوگیا

عراق کے شہر موصل کے آسمان پر اچانک ایسا منظر کہ ہر طرف خوف و ہراس پھیل گیا، ...
عراق کے شہر موصل کے آسمان پر اچانک ایسا منظر کہ ہر طرف خوف و ہراس پھیل گیا، آسمان میں کیا چیز تھی؟ تصاویر سامنے آئیں تو دنیا میں ہنگامہ برپاہوگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک) شامی صدر بشارالاسد کی حکومت پر الزام عائد کیا جاتاآ رہا ہے کہ اس کی فوج شام میں عام شہریوں پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملے کر رہی ہے۔ اب عراقی حکومت بھی اسی الزام کی زد میں آ گئی ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے الزام عائد کیا ہے کہ گزشتہ دنوں عراقی فورسز نے اپنے شہر موصل میں وائٹ فاسفورس بم برسائے جن کی زد میں عام شہری بھی آئے۔ تاہم عراقی فورسز نے موقف اختیار کیا ہے کہ یہ فاسفورس بم نہیں بلکہ دھواں پیدا کرنے والی بمباری تھی جو اس لیے کی گئی کہ داعش کے نشانہ باز جو عام شہریوں کو نشانہ بنا رہے تھے ان کی حدنظر کم ہو سکے۔

اب تک کتنے مسلمان دہشت گردی کا نشانہ بنے اور کتنے غیر مسلم؟ جواب جان کر تمام مسلمانوں کے واقعی ہوش اُڑجائیں گے
رپورٹ کے مطابق ہیومن رائٹس واچ کی طرف سے یہ الزام سامنے آنے پر سرکاری سطح پر تحقیقات کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ الزام کی حقیقت سامنے آ سکے۔ موصل میں داعش کے خلاف لڑنے والی عراقی فوج کی کمانڈ کا کہنا ہے کہ ”شہری موصل شہر کے داعش کے زیرقبضہ علاقے سے فرار ہو کر باہر نکلنا چاہتے ہیں لیکن شدت پسند تنظیم نے خارجی راستوں پر اپنے ماہر نشانہ باز بٹھا رکھے ہیں جو وہاں سے گزر کر فرار ہونے والے شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بناکر موت کے گھاٹ اتار دیتے ہیں۔ ان نشانہ بازوں کو روکنے اور شہریوں کو وہاں سے فرار ہونے کا موقع فراہم کرنے کے لیے ہم نے دھواں پیدا کرنے والے بم پھینکے ہیں، جنہیں غلطی سے فاسفورس بم سمجھا جا رہا ہے۔“


الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق عراقی فوج کی طرف اس بمباری کی ویڈیو اور تصاویر شائع و نشر کرنے والے اخبارات اور ٹی وی چینلز کے خلاف قانونی کارروائی کی دھمکی بھی دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اس بمباری کی ویڈیو کردش ٹی وی سٹیشن نے براہ راست دکھائی تھی جس میں بمباری کی جگہ سے دھوئیں کے سفید بادل اٹھتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔