ایٹمی حملوں کے لیے ہتھیار تیار رکھنے کے حکم کے بعد شمالی کوریا کے سربراہ نے سب سے سنگین دھمکی دے دی
پیانگ یانگ (نیوز ڈیسک)شمالی اور جنوبی کوریا کے تعلقات ہمیشہ کشیدہ رہے ہیں، لیکن شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان نے گزشتہ ہفتے ایٹمی ہتھیار تیار رکھنے کے حکم کے بعد اب اپنی جنوبی کوریائی ہم منصب کو خوفناک ترین دھمکی بھی دے ڈالی ہے۔
نیوز سائٹ ”دی نیشنل پوسٹ“ نے شمالی کوریائی خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ کم جانگ ان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ شمالی کوریا کے خلاف غیر ذمہ درانہ روئیے کے سدباب کیلئے جنوبی کوریا کی صدر کا خاتمہ لازمی ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون ہائی غیر ذمہ درانہ عسکری رویے کا مظاہر ہ کر رہی ہیں اور اگر انہوں نے اپنی روش تبدیل نہ کی تو انہیں پچھتانے کا وقت بھی نہیں ملے گا۔ صدر کم جانگ ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے کہ جب وہ اپنی افواج کو ایٹمی ہتھیار تیار رکھنے کا حکم دے چکے ہیں، تاکہ انھیں کسی بھی لمحے استعمال کیا جا سکے۔
گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی طرف سے شمالی کوریا پر اب تک کی سخت ترین پابندیوں کا نفاذ کر دیا گیا، جبکہ یورپی یونین نے بھی شمالی کوریا پر مزید پابندیاں عائد کر دیں۔ ان پابندیوں کے ردعمل کے طور پر صدر کم جانگ ان نے اپنی افواج کو حکم دیا تھا کہ ایٹمی ہتھیاروں کو مکمل طورپر تیار کر لیا جائے کیونکہ کسی بھی وقت انھیں استعمال کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
جنوبی کوریا کی طرف سے شمالی کوریا کی دھمکیوں کا جواب دینے کی بجائے عموماً مصالحانہ رویہ اختیار کیا جاتا رہا ہے، لیکن صدر پارک گیون ہائی نے برسراقتدار آنے کے بعد قدرے سخت رویہ اختیار کیا، یہی وجہ ہے کہ شمالی کوریا کے صدر انھیں کئی دفعہ براہ راست دھمکیاں دے چکے ہیں، البتہ انہیں ختم کرنے کی سنگین ترین دھمکی پہلی دفعہ دی گئی ہے۔