بھارتی حکومت ڈاکٹر ذاکر نائیک پر پابندی عائد کرنے کے لئے اوچھی حرکتوں پر اتر آئی ،دہشت گردوں سے تعلقات جوڑنے کے لئے سیکیورٹی اداروں نے سر جوڑ لئے

بھارتی حکومت ڈاکٹر ذاکر نائیک پر پابندی عائد کرنے کے لئے اوچھی حرکتوں پر اتر ...
بھارتی حکومت ڈاکٹر ذاکر نائیک پر پابندی عائد کرنے کے لئے اوچھی حرکتوں پر اتر آئی ،دہشت گردوں سے تعلقات جوڑنے کے لئے سیکیورٹی اداروں نے سر جوڑ لئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)ہندوستانی حکومت عالمی شہرت یافتہ اسلامی اسکالر اور اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے بانی ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف ے بنیاد اور جھوٹے الزامات کی بنیاد پر گھیرا تنگ کرنے کی کوششوں میں تیزی لے آئی ہے ،مودی حکومت کی ہدائت پرامن کا پیغام پھیلانے والے مشہور و معروف دینی اسکالر اور اسلامک ریسرچ فاؤ نڈیشن کے القائدہ ،طالبان،لشکر طیبہ اور ممبئی حملوں کے ملزموں سے تعلقات جوڑنے کے لئے بھارتی سیکیورٹی ادارے متحرک ہو گئے ۔

ہندوستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے وفاقی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تقاریر کے حوالے سے مودی حکومت نے سخت نوٹس لیا ہے اور ان کی تقریروں کی تحقیقات جاری ہیں اور سیکیورٹی اداروں کو حکومت نے ہدایات بھی جاری کر دی ہیں ،حکومت ذاکر نائیک کے معاملے میں کوئی رعایت نہیں برتے گی اور ضروری کاروائی کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی پر کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔دوسری طرف ڈاکٹر ذاکر نائیک کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی کسی تقریر میں کبھی بھی کسی غیر مسلم یا مسلمان کے قتل کے لئے کسی کو نہیں اکسایا ،ان کے خلاف میڈیا میں بے بنیاد الزام تراشی کی جارہی ہے ،میں نے ہمیشہ اپنی تقاریر میں اسلام کے پیغام امن کو بیان کیا ہے ۔

ایک اور بھارتی نجی چینل کے مطابق اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن ( IRF) کے بانی ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف بھارتی سیکیورٹی ادارے تحقیقات میں مصروف ہیں کہ ان کے طالبان ،القائدہ ،اسامہ بن لادن اور لشکر طیبہ سے تعلقات ہیں کہ نہیں ؟دوسری طرف پیس ٹی وی کے خلاف بھی تحقیقات کی بات ہو رہی ہے۔بھارتی سیکیورٹی اداروں اور مودی حکومت کی کوشش ہے کہ کسی طرح ڈاکٹر ذاکر نائیک اور اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کا تعلق 2006ء میں ہونے والے ممبئی حملوں اور دہشت گردی کی دیگر وارداتوں سے جوڑا جائے ۔کتنی مضحکہ خیز بات ہے کہ بھارتی سیکیورٹی اداروں کو 10سال بعد پتا چلا ہے کہ 2006ء میں ممبئی حملوں کے ملزم راحیل شیخ اور زیب الدین انصاری اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن سے رابطے میں تھے ،جبکہ بھارتی سیکیورٹی اداروں نے اس بات کی بھی دوبارہ انکوائری شروع کر دی ہے کہ مبینہ طور پر ممبئی دھماکے کرنے والا لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والا شخص IRF کا لائبریرین تھا ؟جبکہ ڈیوذ ہیڈلی کے پاس سے بھی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے لوگوں کے ٹیلی فون نمبر ز ملے تھے ،بھارتی سیکیورٹی اداروں کی بھونڈی تحقیقات میں یہ نقطہ بھی شامل ہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے اسامہ بن لادن اور طالبان سے تعلقات تو نہیں ہیں؟

دوسری طرف بھارتی سیکیورٹی اداروں کے پاس ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف 100سے زائد شکایات جمع کرائی گئیں ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن مسلسل ایسے جلسے منعقد کرتے ہیں جن میں ہندوؤں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ ہندو مذہب تبدیل کر کے اسلام قبول کر لیں اور ان کی تمام تقاریر تبدیلی مذہب پر زور دینے کے لئے ہوتی ہیں ۔بھارتی سیکیورٹی ادارے پیس ٹی وی کے خلاف بھی قابل اعتراض مواجمع کر رہا ہے اور الزام لگایا جارہا ہے کہ پیس ٹی وی قابل اعتراض مواد نشر کرتا ہے ،بھارتی حکومت اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن اور ڈاکٹر ذاکر نائیک پر پابندی عائد کرنے کے بے بنیاد اور من گھڑت الزام تراشیو ں کا جواز ڈھونڈنے میں مصروف ہے ۔