نوجوان مغربی لڑکا لڑکی مسلمانوں کو ’بے نقاب‘ کرنے کیلئے برقعہ پہن کر مسجد میں داخل ہوگئے، لیکن پھر ایسا کام ہوگیا کہ سارا منصوبہ چوپٹ ہوگیا، پوری دنیا کے سامنے خود ہی شرم سے پانی پانی ہوگئے
اوٹاوا (نیوز ڈیسک) مغربی ممالک میں اسلام فوبیا اور مسلمانوں کے ساتھ تعصب نئی انتہاﺅں کو چھورہا ہے۔ا یسے میں آئے روز مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی واقعات دیکھنے کو ملتے ہیں۔ نقاب اوڑھ کر مسلمانوں کو ’بے نقاب‘ کرنے کے مشن پر نکلنے والی لڑکی سینڈرا سولمن بھی ایک ایسی ہی افسوسناک مثال قائم کی ہے۔ سینڈرا نے اسلام دشمنی میں ایک ایسی حرکت کرڈالی کہ خود ہی پوری دنیا میں مذاق بن گئی ہے اور ہر کوئی اس کی حماقت پر ہنس رہا ہے۔
ویب سائٹ INDY100 کی رپورٹ کے مطابق سینڈرا نے یوٹیوب پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں وہ اور اس کی ساتھی لڑکی جیس برقعے پہنے نظر آتی ہیں۔سینڈرا نے اس ویڈیو کا مقصد بتاتے ہوئے کہا ” سب محبت وطن لوگ یہ ویڈیو دیکھیں۔ یہ آنے والی ویڈیوز کی ایک سیریز کی پہلی قسط ہے جس میں بتایا جائے گا کہ مسلمانوں کی جاسوسی کیسے کی جائے۔ ہمیں اپنی آنکھیں کھلی رکھنا ہوں گی تاکہ دیکھ سکیں کہ وہ کیا کرتے ہیں اور کیا کہتے ہیں۔ کوئی مسلمان جتنا بھی پرامن نظر آئے کبھی بھی اس پر یقین نہ کریں۔ آئیں مل کر انہیں بے نقاب کرنے کیلئے کام کر یں۔ ہم کینیڈا میں شریعت کا قانون نہیں چاہتے اور نہ ہی ہمیں M-103 ( کینیڈا کے قانون میںمسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی تحریر و تقریر کی مذمت کرنے والی شق) کی کوئی ضرورت ہے۔ ہمیں کوئی روک نہیں سکتا۔“
’ان تمام مسلمانوں کو گرفتار کرلو‘ چین کے کہنے پر مصر نے ہزاروں مسلمانوں کو گرفتار کرنا شروع کردیا، یہ کون ہیں؟ جان کر آپ کی حیرت کی بھی انتہا نہ رہے گی
سینڈرا اور اس کی ساتھی لڑکی جیس برقعے اوڑھ کر مساجد میں جانے کے اپنے مشن کا انکشاف کرتے ہوئے بتاتی ہیں کہ وہ اس طرح مسلمانوں کی اصلیت لوگوں کے سامنے لانا چاہتی ہیں۔ سینڈرا کی یہ ویڈیو سامنے آتی ہی اس پر ایسے تبصروں اور ردعمل کا آغاز ہوا کہ اب یقینا وہ شرمندگی کے باعث اپنا منہ چھپاتی پھررہی ہوگی۔
ایک انٹرنیٹ صارف قاسم رشید نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ”مسلمان لوگوں کی منتیں کررہے ہیں کہ وہ مسجد میں آکر اسلام کے بارے میں معلومات حاصل کریں، نہ کہ میڈیا کے ذریعے۔ ان عقلمندوں کو دیکھو یہ چھپ کر مسجد میں جانے کی کوشش کررہی ہیں۔“
ایک اور انٹرنیٹ صارف نے لکھا ”یہ ہماری کیلگری کی مسجد کی جاسوسی کریں وہاں انہیں ’سب کیلئے محبت، کسی کیلئے نفرت نہیں‘ کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔“
لیلا الوا نامی خاتون صارف نے لکھا ”یہ کام ضرور کرو، خوش رو، لیکن اپنے جیسے شدت پسندوں کو شرمندہ مت کرو کیونکہ تم جس بھی مسجد میں جاﺅ گی وہاں تمہیں دوستانہ رویہ ہی ملے گا۔“
اسی طرح ٹویٹر صارف جیس میک نے سینڈرا کی حماقت کی نشاندہی کرتے ہوئے لکھا ”کیا اسے معلوم نہیں کہ مساجد میں سب کو بلا روک ٹوک جانے کی اجازت ہوتی ہے۔ ان کی بہادری ایسی ہی ہے جیسے کوئی عین دوپہر کے وقت کسی عوامی لائبریری میں گھسنے کا کارنامہ سرانجام دے ڈالے۔“