’اِس نے کون سے ووٹ لیے ہیں‘ ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانیکا ٹرمپ نے اپنے باپ کی کرسی سنبھال لی، ایسا کام کر دیا کہ پاکستانی اپنے سیاستدانوں کو بھول جائیں گے، امریکا میں ہنگامہ برپا ہو گیا
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) جرمنی میں ہونے والی جی 20کانفرنس میں ایک وقت ایسا آیا جب امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کو کچھ وقت کے لیے اٹھ کر باہرجانا پڑا۔ ایسے میں ایک ایسی شخصیت ان کی سیٹ پر آ کر بیٹھ گئی کہ امریکہ میں ہنگامہ برپا ہو گیا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق یہ شخصیت کوئی اور نہیں بلکہ ڈونلڈٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ تھیں۔ صدر ٹرمپ کو انڈونیشاءکے صدر سے ملاقات کرنی تھی، چنانچہ وہ کانفرنس سے اٹھ کر چلے گئے۔ اس سے قبل ایوانکا پچھلی نشستوں میں سے ایک پر بیٹھی تھیں۔جب ٹرمپ اٹھ کر باہر چلے گئے تو ایوانکا ان کی نشست پر آ کر بیٹھ گئیں اورباپ کی جگہ امریکہ کی نمائندگی کرنے لگیں۔ اس پر امریکہ میں بھونچال آ گیا اور امریکی عوام سوشل میڈیا پر طرح طرح کے سوالات اٹھانے لگے۔ معروف امریکی صحافی چارلس ایم بلو (Charles M. Blow) نے اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر لکھا کہ ”کیا بکواس ہے۔ جی 20کانفرنس میں ایوانکا اپنے باپ کی جگہ پر کیوں بیٹھی؟ اس کی قابلیت کیا ہے؟ اس نے کون سے ووٹ لیے ہیں؟“
خاتون صحافی این ایپل بوم نے لکھا کہ ”کیونکہ نیویارک کی ایک غیرمنتخب اور نااہل اعلیٰ شخصیت امریکی مفادات کی نمائندگی کرنے کے لیے بہترین ہے جس نے مناسب تیاری بھی نہ کر رکھی ہو۔“مصنف بریان کلاس نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا کہ ”ایوانکا ٹرمپ، غیرمنتخب اور نااہل ’ڈاٹر ان چیف‘ (Daughter-in-chief)جی 20کانفرنس میں تھریسامے، ژی جن پنگ اور انجیلا مرکل کے سامنے امریکہ کی نمائندگی کر رہی ہے۔“وائٹ ہاﺅس کی طرف سے اس معاملے پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ”یہ کوئی بڑا معاملہ نہیں ہے۔ ایوانکا اس وقت اپنے باپ کی سیٹ پر آ کر بیٹھیں جب ورلڈ بینک کے لیڈر نے ایوانکا ہی کے قائم کیے گئے Women's entrepreneur fundپر خطاب شروع کیا۔“ تاہم صدر ڈونلڈٹرمپ کے ناقدین اس معاملے پر انہیں آڑے ہاتھوں لے رہے ہیں۔