سعودی عرب سے انتہائی تشویشناک خبر آگئی، ایک شعبہ جس میں زیادہ تر غیر ملکی کام کرتے ہیں، کمپنیوں نے تنخواہوں کی ادائیگی بند کردی کیونکہ۔۔۔
ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) تیل کی قیمتوں میں متواتر کمی کے باعث جہاں سعودی حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے وہیں سعودی کنسٹرکشن کمپنیاں بھی مالی مشکلات میں پھنس گئی ہیں اور ان کے لیے اپنے ورکرز کو تنخواہیں ادا کرنا بھی دوبھر ہوگیا ہے۔عالمی خبررساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کئی سعودی کمپنیاں کئی ماہ سے اپنے ملازمین کو تنخواہ نہیں دے سکیں کیونکہ سعودی حکومت نے بجٹ خسارے کے باعث تعمیراتی منصوبوں سے ہاتھ کھینچنا شروع کر دیا ہے۔ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے حوالے سے سعودی وزارت محنت کو مزدوروں کی طرف سے سینکڑوں شکایات موصول ہو چکی ہیں۔ اس حوالے سے گزشتہ دنوں وزارت محنت کی طرف سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں تصدیق کی گئی کہ وزارت کومختلف کمپنیوں کے ورکرز کی طرف سے شکایتی درخواستیں موصول ہو رہی ہیں۔
مزید جانئے: خبردار! وہ ایک کام جس کی وجہ سے آپ کو دبئی ائیرپورٹ پر لینڈ کرتے ہی گرفتار کیا جاسکتا ہے
وزارت کا کہنا تھا کہ ”ورکرز کی شکایات کے ازالے کے لیے وزارت بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے۔“ تاہم وزارت کی طرف سے ورکرز کو تنخواہیں ادا نہ کرنے والی کمپنیوں کے نام اور شعبے ظاہر نہیں کیے گئے۔ لیکن وزارت لیبر کے ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ ”اپنے ورکرز کو تنخواہیں ادا نہ کرنے والی کمپنیاں دراصل کنسٹرکشن کے کام سے وابستہ ہیں اور ان میں کئی بہت بڑے نام بھی شامل ہیں۔“سعودی عرب کی ایک بڑی کنسٹرکشن کمپنی کے عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رائٹرز کو بتایا کہ ”مالی مشکلات کے باعث گزشتہ چند ماہ سے ہمارے لیے اپنے ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی مشکل ہو رہی ہے۔ یہ مشکل صرف ہمیں ہی نہیں بلکہ دیگر کنسٹرکشن کمپنیوں کو بھی درپیش ہے جو سرکاری تعمیراتی منصوبوں پر کام کر رہی ہیں۔“عہدیدار کا کہنا تھا کہ ”اس مالی بحران کا شکار زیادہ تر وہی کنسٹرکشن کمپنیاں ہو رہی ہیں جو زیادہ تر سرکاری منصوبوں پر انحصار کرتی تھیں۔“